سید علی گیلانی کے جنازے اور غسل دینے کی ویڈیو جاری کرنے پر کشمیریوں کے غم وغصے میں اضافہ
سرینگر 08 ستمبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی میت ان کے اہلخانہ سے چھین لینا اور ان کی غیر موجودگی میں فوجی محاصرے اور رات کے اندھیرے میں اسے دفن کرنا کافی نہیں تھا کہ پولیس کی طرف سے سوشل میڈیا پر جاری کی جانے والی شہید رہنما کے جنازے اور غسل دینے کی ایک ویڈیو نے عوامی غم وغصے میں مزید اضافہ کردیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس نے پیر کو ٹویٹر پر ایک ویڈیو جاری کی جس میں سید علی گیلانی کی میت کوغسل دیا گیا اورکفن میں لپیٹ کر دفن کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی جانے والی ایک ویڈیو کے بعد جس میں بزرگ رہنما کی میت پاکستانی پرچم میں لپٹی ہوئی دکھائی دی ، مسلح پولیس اسے لے جارہی ہے اور اہلخانہ اس کارروائی کی مزاحمت کررہے ہیں، پولیس نے کئی ویڈیو کلپس جاری کیں ۔مقبوضہ جموںوکشمیر کے عوام پولیس کی طرف سے سید علی گیلانی کے جنازے کی ویڈیو فوٹیج جاری کرنے پر شدید غم وغصے میں ہیں اور اسے شہید رہنما کی میت کی بے حرمتی اور غیر اسلامی کارروائی قرار دے رہے ہیں۔ مقبوضہ جموںوکشمیر کے مفتی اعظم، مفتی ناصر الاسلام نے سید علی گیلانی کے جنازے کی ویڈیو فوٹیج کے اجراءکو غیر اسلامی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی مردہ شخص کی میت کا احترام کیا جانا چاہے ، چاہے وہ سزائے موت پانے والے مجرم کی کیوں نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ سید علی گیلانی کے اہلخانہ اورکشمیری عوام دکھی ہیں۔ پولیس کو ایسا کرنے پر معافی مانگنی چاہیے۔ احتجاج کے خوف سے سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں سیدعلی گیلانی کی قبر پرمسلح پہرے دار بٹھائے گئے ہیںاورلوگوں کو قبر پر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔