بھارت

نئی دہلی میں انتہا پسند ہندوئوں نے صحافیوں خاص طور پر مسلمان صحافیوں کو زدوکوب کیا

نئی دہلی 04 اپریل (کے ایم ایس)بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ہندوئوں کے ایک اجتماع ”مہاپنچایت” کی کوریج کے دوران ہندوتوا کے ایک ہجوم نے متعدد صحافیوں خاص طور پر مسلمان صحافیوںپر حملہ کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دہلی میں مقیم صحافی میر فیصل نے بتایا کہ تقریب کی کوریج کے دوران ان پر اوران کے دیگر ساتھیوں پر حملہ کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ انتہا پسند ہندوئوں نے ہمیں ہماری مسلم شناخت کی وجہ سے مارا پیٹا۔ ہمارے خلاف فرقہ پرستی کے نعرے لگائے گئے۔میر فیصل نے کہا ہم وہاں تقریب کی کوریج کے لیے گئے تھے،ہمیں جہادی کہا گیا اور مسلمان ہونے کی وجہ سے حملہ کیا گیا،۔ایک اور صحافی ارباب علی نے کہاکہ ہم آج دہلی کے براری گرائونڈ میں ہندو مہاپنچایت کی کوریج کرنے گئے تھے۔ تقریب کا اہتمام” سیو انڈیا فانڈیشن ”نے کیاتھا۔ انہوں نے کہاکہ یتی نرسنگھا نند، پنکی چودھری، سشیل تیواری، سریش چاہونکے اور پریت سنگھ وہاں موجود تھے۔ ویب پورٹل ”نیوز لانڈری” سے وابستہ صحافیوں پر بھی حملہ کیا گیا۔دہلی میں مقیم ایک صحافی نے ٹویٹ کیاکہ شمال مغربی دہلی کے براری گرائونڈ میں موجود ایک ہندو ہجوم کی طرف سے اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے دو صحافیوں پر حملے کے بعدپولیس نے انہیں چار صحافیوں کے ہمراہ حراست میں لیا۔ اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہاکہ وہاں موجود مقررین نے مسلم مخالف نفرت انگیز تقاریر کیں۔ایک کشمیری پنڈت صحافی کو بھی ہندوتوا کے ہجوم نے اس وقت زدوکوب کیا جب وہ تقریب کی کوریج کر رہے تھے۔شاہد تانترے، محمد مہربان، میر فیصل، ارباب علی اور میگھناد بوس ان صحافیوں میں شامل تھے جنہیں حملہ آوروں نے نشانہ بنایا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button