بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں مزید دو نوجوان شہید کر دیے
بھارتی پولیس نے بانڈی پورہ سے حریت رہنما صمد انقلابی کو گرفتار کر لیا
سرینگر 06اپریل (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںبھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں آج مزید دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع پلوامہ کے علاقے آریگام میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ روز ضلع راجوری کے علاقے نوشہرہ میں بھی ایک پرتشدد فوجی آپریشن کے دوران ایک نوجوان کو شہید کیاتھا۔
بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے علیل رہنما عبدالصمد انقلابی کو ضلع بانڈی پورہ کے علاقے سنبل میں ان کے گھر پر چھاپے کے دوران گرفتار کر لیا۔ ان کے اہل خانہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ جیل میںنظربند رہنما کی طبیعت مزید بگڑ سکتی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بھارت کی کچھ ریاستوں میں گوشت پر پابندی کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں آر ایس ایس کے ایجنڈے کو نافذ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی رہنمامسلمانوں کے خلاف کھلے عام اعلان جنگ کر رہے ہیں اور ہندو اکثریتی فرقے کومسلمانوں کے قتل عام کی ترغیب دے رہے ہیں ۔
انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے ایک بیان میں رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے پیش نظر اپنے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کوغیر قانونی نظربندی سے رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔
دریں اثناء مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے بھارت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سربراہ آکار پٹیل کو آج بنگلورو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر امریکہ جانے سے روک دیا۔ وہ برکلے اور نیویارک یونیورسٹی سمیت امریکہ کی کچھ یونیورسٹیوںمیں بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر لیکچر دینے والے تھے۔ اس سے قبل حکام نے معروف بھارتی صحافی رانا ایوب کو بھی مودی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے پر برطانیہ جانے سے روک دیا تھا۔