تنازعہ کشمیر کی وجہ سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، ڈاکٹر فائی
واشنگٹن ڈی سی 27 اپریل (کے ایم ایس) واشنگٹن میں قائم” ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس“ کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ تصفیہ طلب مسئلہ کشمیر کی وجہ سے جموں و کشمیر کے لوگوں کو شدید مصائب و مشکلات کا سامنا ہے۔
ڈاکٹر غلام نبی فائی نے یہ بات یو ایس کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہی جس میں اس بات کی بھر پور سفارش کی گئی تھی کہ امریکی محکمہ خارجہ مذہبی آزادی کی منظم اور سنگین خلاف خلاف ورزیوں پر بھارت کو ایک خاص تشویش کا حامل ملک قرار دے۔ڈاکٹر فائی نے واشنگٹن میں جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ وسیع پیمانے پر کشیدگی کا ماحول تنازعہ کشمیر کے پرامن حل میں رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف مقبوضہ جموںوکشمیر بلکہ بھارت بھرمیں اقلیتی برادیوں مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں ، دلتوں وغیرہ کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ختم کرنے اور تناو¿ کو کم کرنے کی فوری ضرورت ہے۔کشمیری رہنما نے کہا کہ دہشت گردی کی متواتر کارروائیوں کو فوری طور پر ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیر اور دیگر جگہوں پر مسلمانوں پر ظلم و ستم کے واقعات کی سنجیدگی سے تحقیقات سے انکار ی ہے۔ ڈاکٹر فائی نے کہا کہ اگرچہ انسانی حقوق کے کچھ بھارتی گروپ پورے ملک میں اور مقبوضہ جموںوکشمیر میں سرگرم ہیں تاہم بھارتی حکومت نے ابھی تک ایمنسٹی انٹرنیشنل کو ملک بھی میں دوبارہ دفتر قائم کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایمنسٹی بھارت اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن بھارتی حکومت روڑے اٹکار رہی ہے ۔ڈاکٹر فائی نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ پر ایک عالمی طاقت کے طور پر اخلاقی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بھارتی حکومت کو مقبوضہ جموںوکشمیر اور ملک میں جاری مظالم کو فوری طور پر ختم کرنے کے لیے قائل کرے۔