بھارتی حد بندی کمیشن نے کشمیریوں کو بے اختیار کیا،حسنین مسعودی
سرینگر 07 مئی (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے رہنما جسٹس (ر)حسنین مسعودی نے کہا ہے کہ بھارتی حد بندی کمیشن نے علاقے کے لوگوں کو بے اختیار کیا ہے اور اسمبلی حلقوں کی ازسرنو تشکیل کا سارا عمل بھارتیہ جنتاپارٹی کو فائدہ پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حسنین مسعودی نے سری نگر میں ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ حد بندی پینل کی حتمی رپورٹ سے مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میںدو لاکھ لاگوں کیلئے ایک حلقہ ہے جب کہ جموں میں صرف ستر ہزار لوگوں کے لیے ایک اسمبلی حلقہ ہے جو بہت بڑی ناانصافی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ یہ صاف دکھائی دے رہا ہے کہ یہ مشق یک خاص گروہ کو فائدہ پہنچا نے کیلئے عمل میں لائی گئی۔انہوں نے کہا کہ اس عمل کو تشکیل دیتے وقت قواعد کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔ حسین مسعودی نے جو پارلیمنٹ کے چار دیگر ممبران کے ساتھ پینل کے ایسوسی ایٹ ممبروں میں سے ایک تھے کہاکہ ہم نے تین بار اعتراضات دائر کیے لیکن کمیشن نے ان میں سے کسی ایک پر بھی غور نہیں کیا۔