مقبوضہ جموں و کشمیر

او آئی سی کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی حلقہ بندیوں کی غیر قانونی مشق کی مذمت

جدہ 13مئی (کے ایم ایس)
اسلامی تعاون تنظیم کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیرمیں بھارتی حکومت کی طرف سے حال ہی میں مکمل کی گئی انتخابی حلقوں کو ازسرنو ترتیب دینے کیلئے حلقہ بندیوں کی غیر قانونی مشق کی شدید مذمت کی ہے۔
آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن نے ایک بیان میں حلقہ بندیوںکی غیر قانونی مشق کواو آئی سی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔ کمیشن نے کہا کہ ان مذموم اقدامات کا مقصد مقامی مسلم آبادی کو ان کے وطن میں اقلیت میں تبدیل کرنا اور ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے استعمال میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔کمیشن نے مزید کہا کہ یہ اقدامات کشمیری عوام کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ظاہر کرتے ہیں، جن کی ضمانت چوتھے جنیوا کنونشن سمیت انسانی حقوق کے بین الاقوامی معاہدوں کے تحت دی گئی ہے۔ اس کنونشن اور معاہدوں میں واضح طور پر مقبوضہ علاقوں کی آبادی میں کسی قسم کی تبدیلی اور اس کے نتیجے میں حق رائے دہی سے مقامی لوگوں کومحروم کرنے سے منع کیاگیا ہے۔آزاد مستقل انسانی حقو ق کمیشن نے مودی حکومت کے ان اقدامات کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے اپنی بار بار کی گئی اپیل کا اعادہ کیا کہ وہ بھارت کومقبوضہ کشمیر کے بارے میں سلامتی کونسل اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کی پاسداری کرنے اور مقبوضہ علاقے میں کسی بھی انتظامی اور قانون سازی کے اقدامات سے گریز کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔بھارتی اقدامات غیر قانونی طور پر مقبوضہ علاقے کی جغرافیائی حیثیت اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے مترادف ہیں۔کمیشن نے کشمیریوں کی تمام بنیادی آزادیوں کی بحالی اور مقبوضہ علاقے میں نافذتمام کالے قوانین کو منسوخ کرنے پربھی زور دیا۔کمیشن نے مطالبہ کیا کہ کشمیری عوام کو آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے اپنا ناقابل تنسیخ حق خود ارا دیت استعمال کرنے کی اجازت دی جائے جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں میں کہاگیا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button