بھارت میں گزشتہ سال بچوں کیخلاف جرائم میں اضافہ ہوا
نئی دلی 16ستمبر (کے ایم ایس )
بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی)کی سالانہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال بھارت میں بچوں کے خلاف جرائم کے ایک لاکھ28 ہزار مقدمات درج کئے گئے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اگرچہ بیورو کے اعدادوں شمار میں 2019کے مقابلے میں بچوں کے خلاف جرائم کے مقدمات میں 13.5فیصد کی کمی ظاہر کی گئی ہے تاہم اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت میں بڑے پیمانے پر بچوں کے خلاف کھنائونے جرائم جاری ہیں۔2019میں بچوں کے خلاف جرائم کے ایک لاکھ48ہزار مقدمات درج کئے گئے تھے ۔ گزشتہ سال درج کئے گئے ان مقدمات کی مجموعی تعداد کا 42.6فیصد بچوں کے اغوا، 38.8فیصدبچوں سے جنسی جرائم کے مقدمات پر مشتمل ہے ۔ جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کے ایکٹ کے تحت درج کئے گئے 640 مقدمات میں متاثرہ بچوں کی عمریں 6سال کم ،2ہزار540مقدمات میں متاثرہ بچوںکی عمریں6 سے 12 سال کے درمیان ، 11 ہزار29بچوںکی عمریں 12سے 16سال کے درمیان اور چودہ ہزار118بچوںکی عمریں 16سے18سال کے درمیان تھیں۔متاثرہ بچوں میں لڑکے اور لڑکیاں دونوں شامل ہیں۔ این سی آر بی کے اعداد و شمارکے مطابق گزشتہ سال اوسطاً تقریبا روز بھارت بھر میں خواتین کی عصمت دری کے 77واقعات رپورٹ ہوئے۔گزشتہ سال بھارت میںمجموعی طورپر28ہزار 46 خواتین سے زیادتی کی گئی ۔ اعدادوشمار میں مزید کہاگیا ہے کہ گزشتہ سال بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم کے 3لاکھ71ہزار503مقدمات درج کئے گئے ۔