مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ کشمیر:بھارتی فوجیوں نے مزید دو کشمیری نوجوان شہیدکردیے

مقررین کی طرف سے یاسین ملک کی رہائی کا مطالبہ
سرینگر14جون(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموںو کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشتگردی کی تازہ کارروائی میں آج مزید دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے ان نوجوانوں کو سرینگر کے علاقے بمنہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا ۔ بھارتی فوجیوں نے آج ضلع کولگام کے علاقے مشی پورہ میں تلاشی اور محاصرے کی پر تشدد کارروائی بھی شروع کی ۔ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی فائرنگ کے بعد صورتحال کشیدہ ہے ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے جموں سے جاری ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کے مسلسل قتل پر شدید تشویش ظاہر کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نہتے کشمیری نوجوانوں کے قتل کے ذریعے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد آزادی کو دبانے کی ناکام کوشش کر رہاے ۔دیویندر سنگھ بہل نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے سرینگر میں ایک بیان میں کہاہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی لیڈر نوپور شرماکا گستاخانہ بیان مسلمانوںکو اکسانے اور اشتعال دلانے کے بہانے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کی بی جے پی کی حکمت عملی کا حصہ ہے ۔
مودی کی سربراہی میں فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو تعلیمی طورپر پسماندہ رکھنے کے اپنے منصوبے کے تحت جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر سے وابستہ فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام چلنے والے 300 سے زائدسکولوںکی تعلیمی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کیا ہے ۔
مہاراشٹر پولیس نے فنڈ زکی منتقلی کے جھوٹے مقدمے میں جموں خطے کے ضلع ڈوڈہ سے تعلق رکھنے والے ایک کشمیری کو گرفتار کرلیا ہے ۔ گرفتار کئے گئے کشمیری کے اہلخانہ اور دوستوں نے پولیس کی طرف سے عائد کئے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ مودی حکومت ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے انہیں مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں ہراساں کر رہی ہے ۔
دریں اثناء میری لینڈ امریکہ میں ایک تقریب میں مقررین نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ اپنی خاموشی ترک کریں اور محمد یاسین ملک اور دیگر کشمیری نظربندوں کو جیلوں سے رہا کرانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں۔ ورلڈ کشمیر ایویئرنیس فورم کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر غلام نبی فائی نے اس موقع پر بھارت سے سوال کیا کہ اگر یاسین ملک دہشت گرد ہیں جیسا کہ اس کا دعویٰ ہے تو پھر اس وقت کے بھارتی وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے فروری 2006ء میںان سے باضابطہ ملاقات کیوں کی اورتنازعہ کشمیر پر پرامن مذاکرات شروع کرانے میں ان کی مددکیوں طلب کی؟
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں ایک بیان میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ پورے بھارت میں مسلمانوں پر قاتلانہ حملوںپر بھارت کے خلاف ٹھوس کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی رہنمائوں کے گستاخانہ بیانات پر افسوس کا اظہار کرنے اور 25کروڑ سے زائد مسلمانوں کی جانوں کا تحفظ کرنے کے بجائے اپنی پارٹی کے رہنمائوں کے توہین رسالت کے سلگتے ہوئے مسئلے پر خاموشی اختیارکررکھی ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button