بھارتی فوج کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں نسل کشی کرنے کی تربیت دی گئی ہے: رپورٹ
اسلام آباد:ایک دہشت گرد فورس کے طور پر بدنام بھارتی فوج مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں پر مسلسل ظلم ڈھارہی ہے اور جنگی جرائم کا ارتکاب کررہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج بھارت کے 76ویں”آرمی ڈے” کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجی مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ آر ایس ایس کے ہندوتوا نظریے سے متاثر ہ بھارتی فوجی اسٹیبلشمنٹ کو نہتے کشمیریوںکی نسل کشی اور جرائم کی تربیت دی گئی ہے۔ علاقے میں بدنام زمانہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران بے گناہ لوگوں کے قتل، اغوا اور گرفتاری میں ملوث ہونے کے بعد قابض فوجیوں کے پاس آرمی ڈے منانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ متنازعہ جموں و کشمیر کو تو چھوڑیں، بھارتی فورسزبھارت کی اپنی ریاستوں میں بھی معصوم شہریوں کو گولیاں مار کر قتل کر رہی ہیں۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ضلع پونچھ میں حال ہی میں تین بے گناہ شہریوں کا قتل بھارتی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔بھارت کے شمال مشرقی علاقے میں بھارتی فوج نے گزشتہ 2 دہائیوں کے دوران 4000سے زائد شہریوں کو قتل کیا ہے جن میں زیادہ تر دلت، عیسائی اور مسلمان تھے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کوجعلی مقابلوں میں قتل کرنا بھارتی فوج کا معمول بن چکا ہے۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکی قتل گاہوں نے بھارتی فوج کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے جو مقبوضہ علاقے میں جعلی مقابلوں اور ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوج نے 2023میں 41کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جبکہ گزشتہ 35سال میں 96ہزار 285کشمیری بھارتی فوج کی گولیوں کا نشانہ بنے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان ظالمانہ کارروائیوں پر بھارتی فوج کا محاسبہ ہونا چاہیے۔