مقبوضہ جموں و کشمیر

متحدہ مجلس علماء کی طرف سے جامع مسجد سرینگر نماز جمعہ کیلئے بند کرنے کی شدید مذمت

سرینگر 17 جون (کے ایم ایس)
غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی مختلف مذہبی ، سماجی اور تعلیمی تنظیموں کے اتحاد متحدہ مجلس علما ء نے قابض انتظامیہ کی طرف سے تاریخی جامع مسجد سرینگر کو مسلسل دوسرے جمعہ کو بھی بند رکھنے اور مسلمانان کشمیر کومسجد میں نماز جمعہ اداکرنے سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے ۔
متحدہ مجلس علما ء نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاہے کہ جامع مسجد میں دور دراز علاقوں سے لوگ خصوصا بزرگ، خواتین اور نوجوان بڑی تعداد میں نماز جمعہ اداکرنے کیلئے آتے ہیں تاہم قابض حکام کی جانب سے جامع مسجد کو بار بار بند کرنے سے انہیں حد درجہ تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔مجلس علما نے قابض انتظامیہ کی طر ف سے مجلس کے سرپرست میرواعظ محمد عمر فاروق کی مسلسل گھر میں نظر بند ی اور انہیں ان کے مذہبی فرائض کی ادائیگی سے روکنے پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔بیان میں وادی کشمیرمیں فلاح عام ٹرسٹ کے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے قابض انتظامیہ کے فیصلے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہاگیا کہ برسوں سے ٹرسٹ کے زیر انتظام اسکول کشمیری بچوں کو تعلیم فراہم کر رہے ہیں اورہزاروں لوگوں کا ان سے روزگار وابستہ ہے ۔بیان میں مجلس علمانے بھارتی قابض حکام سے فلاح عام ٹرسٹ کی تعلیمی سرگرمیوں پر پابندی کے فیصلے کو فورا واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ مجلس علما نے مجلس کے سربراہ میرواعظ محمد عمر فاروق کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے جو اگست2019 سے مسلسل گھر میں غیر قانونی طورپر نظر بند ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button