بھارت

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے انسانی حقوق کی کارکن تیستا سیٹالواڈکی گرفتاری کی مذمت

نئی دلی 28جون(کے ایم ایس)
انسانی حقوق کی ممتاز عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے گجرات پولیس کی طرف سے انسانی حقوق کی معروف کارکن تیستا سیٹالواڈ کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے اور بھارتی حکومت سے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے نئی دلی میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ انسانی حقوق کی کارکن کی گرفتاری سے سول سوسائٹی کو واضح پیغام دیاگیا ہے کہ بھارت میں اختلاف رائے کی گنجائش میں مزید کمی واقع ہوئی ہے ۔ تیستا سیٹالواڈ کو سپریم کورٹ کی طرف سے انکی اور ذکیہ جعفری طرف سے دائر کی گئی عرضداشت منسوخ کئے جانے کے ایک دن بعد ہفتہ کے روز گرفتارکیاگیا تھا۔ ذکیہ کے شوہر 2002کے مسلم کش فسادات میں قتل ہو گئے تھے ۔ عرضداشت میں وزیر اعظم نریندر مودی جو کہ اس وقت گجرات کے وزیر اعلیٰ کے تھے کہ فسادات میں کردار کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیاگیا تھا ۔ تیستا سیٹالواڈ کی گرفتاری پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہندنے کہا کہ لوگوں کے حقوق کے لیے بلندہونے والی آوازوں کو دبانے سے بھارت میں جمہوریت کمزور ہوگی ۔ جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر سلیم انجینئر نے کہاکہ انسانی حقوق کے کارکن مودی حکومت اور انتظامیہ کے مخالف یا دشمن نہیں بلکہ ان کا کام حکومت کو لوگوں کو انصاف فراہم کرنے میں تعاون کرنا ہے ۔ تیستا سیٹالواڈ بھارت کی شہری حقوق کی کارکن اور صحافی ہیں۔ وہ 2002کے گجرات فسادات کے متاثرین کی حمایت کے لیے قائم کی گئی تنظیم سٹیزن فار جسٹس اینڈ پیس کی سیکرٹری بھی ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button