دلت مصنف کی آر ایس ایس پر لکھی گئی کتاب پر انتہا پسند ہندو جماعتیں سخت برہم، پابندی کا مطالبہ
بنگلورو15 جولائی (کے ایم ایس)بھارتی ریاست کرناٹک میں معروف دلت مصنف اور سماجی کارکن دیو نور مہا دیوا کی راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس ) کے بارے میںتصنیف کی گئی کتاب پر ہندو انتہاجماعتوںمیں سخت کھلبلی مچ گئی ہے۔
ہندو انتہا پسند جماعتیں ’ ’ آر ایس ایس ۔گہرائی اور چوڑائی“ نامی کتاب کو پروپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کتاب نے فروخت کے معاملے میں ریکارڈ بنایا ہے۔ مصنف نے کتاب میںآر ایس ایس کو خوب تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ بھارتی آئین کو ختم کرنا چاہتی ہے ۔ کتاب میں کہا گیا کہ نریندر مودی حکومت کا حقیقی کنٹرول ناگپور میں قائم آر ایس ایس کے ہیڈ کوارٹر کے پاس ہے۔ بی جے پی اور دائیں بازر کی دیگر جماعتوں کیطرف سے 72صفحات پر مشتمل کتاب کی اشاعت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں ۔ انکا کہنا ہے کہ دلت مصنف کی اس کتاب کے پیچھے اپوزیشن جماعتوں کا ایجنڈہ کام کر رہا ہے اور یہ کتاب کرناٹک میں آئندہ برس ہونے والے انتخابات کے مدنظر منظر عام پر لائی گئی ہے ۔
دوسری طرف اپوزیشن رہنماﺅں کا کہنا ہے کہ کتاب میں آر ایس ایس کے بارے میں جو کچھ کہا گیا ہے وہ کئی نئی بات نہیں ہے اور ہر کوئی جانتا ہے کہ یہ تنظیم ایک خاص ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔اپوزیشن رہنما سدارا میا نے دیونور مہادیو کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ آر ایس ایس کے بارے میں جو کچھ کہہ رہے ہیں اس میں کیا غلط ہے۔ انہوںنے کہا کہ منصف نے مناسب دستاویزات اور ثبوت جمع کر کے کتاب لکھی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اگر کوئی سچ بولنے کی ہمت کرتا ہے تو آر ایس ایس اس سے ناراض ہو جاتی ہے کیونکہ اسے سچ پسند نہیں ہے ۔