کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ جموں وکشمیر کی بدترین صورتحال پر اظہار تشویش
سرینگر18جولائی(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے علاقے کی بدترین صورتحال اور فوجی طاقت استعمال کرنے کی پالیسیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بھارتی فوج اور پولیس حکام نے مقبوضہ جموں وکشمیر کو ایک فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا ہے اور سرینگرسمیت جنوبی اور شمالی کشمیر کے مختلف علاقوں میں نئے فوجی کیمپ قائم کرنے کے لئے ہزاروں کنال زمینیں بھارتی فورسز کے حوالے کر دی گئی ہیں ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ اس اقدام کا مقصد کشمیریوں کی زمینوں پر غیر قانونی طور پر قبضہ کرنا اور بھارتی فوجیوں کے لیے مستقل بنیادوں پر بستیاں تعمیر کرنا ہے۔قیادت نے کہا کہ بھارتی حکام اس حقیقت سے آگاہ ہیں کہ کشمیری عوام اپنی جائیدادیں غیر کشمیریوں کو فروخت نہیں کریں گے اور اسی وجہ سے قابض حکام مقامی لوگوں کی زمینوں پر زبردستی قبضہ کر رہے ہیں۔بیان میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ متحد ہو کر بھارت کے مذموم منصوبے کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔ حریت قیادت نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں مودی حکومت کے غیر قانونی اقدامات اور فوجی طاقت استعمال کرنے کی پالیسیوں کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیرکوکشمیر ی عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل کرے۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس بشمول اس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد نے 19جولائی کو جموں و کشمیر کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے معرض وجود میں آنے سے تقریبا ایک ماہ پہلے 19جولائی 1947کوجموں و کشمیر کے لوگوں نے اپنا سیاسی مستقبل پاکستان کے ساتھ وابستہ کیاہے۔قیادت نے حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کو منطقی انجام تک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔