محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کی جانب مبذول کرائی
اسلام آباد22 ستمبر (کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے نام ایک خط میں ان کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میںبھارت کی بڑھتی ہوئی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی طرف مبذول کرائی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمود احمد ساغر نے خط میں کہاکہ بھارتی فورسز کی جانب سے مقبوضہ کشمیرمیںبے گناہ کشمیریوں کا خون مسلسل بہایا جا رہا ہے اورہر گزر تے دن کے ساتھ کشمیری عوام مشکلات میں اضافہ ہوتاجارہا ہے ۔ بے گناہ کشمیریوں بالخصوص تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بھارتی فورسز جعلی مقابلوں، محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بے رحمی سے قتل کر رہی ہیں ۔معصوم اور نہتے کشمیری ظلم و تشددمیں اضافے اور بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات یہ ہے کہ بھارت اپنے جائز حق کا مطالبہ کرنے پر کشمیریوں کو سزا دینے کے لیے تشدد کو ایک سرکاری پالیسی کے طور پر استعمال کر رہا ہے جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے متفقہ طور پر منظور کی گئی درجنوں قراردادوں میں کشمیریوںکوانکے حق خودارادیت کی ضمانت فراہم کی گئی ہے۔ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی جانب سے 2019میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کی حالت زار ابتر ہے۔مقبوضہ کشمیرمیں آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادی پر قدغن کے حوالے سے محمود احمد ساغر نے کہاکہ سیاسی کارکنوں، صحافیوں، انسانی حقوق کے گروپوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کو زبردستی ڈرانا، دھمکانا اور ہراساں کرنابی جے پی حکومت کی کشمیر پالیسی کا خاصہ رہا ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کے گروپوں کو ان کے کام اور اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کی وجہ سے انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کوبے نقاب نہ کیاجاسکے ۔