ہریانہ : غیر قانونی کان کنی سے وابستہ مافیا نے سینئر پولیس اہلکار کو قتل کردیا
چندی گڑھ 19جولائی (کے ایم ایس )
بھارت کی شمال مشرقی ریاست ہریانہ میں جہاں بھارتیہ جنتاپارٹی پارٹی کے حکومت قائم ہے کان کنی سے وابستہ مافیا نے ڈی ایس پی رینک کے ایک پولیس افسر کو ہلاک کر دیا ہے جس سے ریاست میں امن و امان کی صورتحال پر سنگین سوالات اٹھ گئے ہیں ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈی ایس پی سریندر سنگھ ٹرک کی ٹکر سے موقع پر ہی دم توڑ گیا اور ان کی لاش ایک کچرے کے ڈھیر سے ملی ہے۔ایک خفیہ اطلاع ملنے پر سریندر کمار بشنوئی نوح کے پچگائوں کے قریب ٹاڈو ہل پر چھاپہ مارنے کیلئے گئے تھے جہاں مبینہ طور پر غیر قانونی کان کنی کی جا رہی تھی۔ ایک عینی شاہد نے بتایاہے کہ ڈی ایس پی اپنی سرکاری گاڑی کے قریب کھڑا تھا جب اس نے ڈمپر ڈرائیور کو، جو مبینہ طور پر غیر قانونی کھدائی کا سامان لے کر جا رہا تھا، کو رکنے کا اشارہ کیا۔ ڈمپر ڈرائیور نے پولیس اہلکار کو ٹرک کے نیچے کچل دیا۔ڈی ایس پی کو قتل کرنے کے بعد ڈرائیور فرار ہوگیاجبکہ ڈی ایس کی لاش کچے کے ایک ڈھیر سے ملی ہے ۔ پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دئے ہیں ۔ اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ہریانہ کانگریس نے اس واقعے کا منوہر لال کھٹر کی ریاستی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتاہے۔ہریانہ کانگریس نے ٹویٹ کہاہے کہ اس واقعے نے ریاست میں امن و امان کی صورتحال پر سوالیہ نشان لگادیاہے۔ٹویٹ کے مطابق ریاست میں نہ تو ایم ایل اے محفوظ ہیں وار نہ ہی پولیس اہلکار تو عام لوگوں کا کیا ہوگا؟