بی جے پی کے سوا تمام سیاسی جماعتیں جموں ہڑتال کی حمایت کررہی ہیں
جموں 21 ستمبر (کے ایم ایس) بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو چھوڑ کر مقبوضہ جموں و کشمیر کی تقریبا ًتمام سیاسی جماعتوں نے ریلائنس جیسی بھارت کی بڑی تجارتی کمپنیوں کے ذرےعے جو صرف جموں میں 100 پرچوں سٹورز کھول رہی ہے، مقامی وسائل کی لوٹ کھسوٹ کے خلاف تاجر تنظیموں کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کی حمایت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نیشنل کانفرنس نے قابض انتظامیہ کے تجارت اور کاروبار دشمن اقدامات کے خلاف جموں کے ایوان صنعت وتجارت کی طرف سے ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔جموں میں جاری ایک بیان میں این سی کے ترجمان نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کے مفادات کی حفاظت کے لیے کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی۔جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کی قیادت نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے دکانداروں،خود روزگارکمانے والوں اورتاجروں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا جنہوں نے جموں خطے میں غریب کاروباری طبقے کی کمرکی ہڈی توڑنے کے لیے ریلائنس کے 100 سٹور کھولنے کے خلاف کل ہڑتال کی کال دی ہے۔ نیشنل پینتھرس پارٹی کے صدر پروفیسر بھیم سنگھ نے بی جے پی کی قیادت اور اس کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وہ ایسی ہرقسم کی معاشی سرگرمیاں شروع کررہے ہیں جس سے جموں کے لوگوں کی کمر ٹوٹ جائے۔انہوں نے کہاکہ ریلائنس کے ذریعے صرف جموں میں 100 اسٹورز کھولنا چھوٹے تاجروں اور خود روزگارکمانے والے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے ساتھ دھوکہ دہی کے مترادف ہے۔اپنی پارٹی کے جموں کے صوبائی صدر منجیت سنگھ نے ایک بیان میں کہا کہ اپنی پارٹی جموں کی کاروباری برادری کے مطالبات کی حمایت کرتی ہے جو گزشتہ تین سال سے بہت زیادہ نقصان اٹھا رہی ہے۔ جموں میں ہائی پروفائل اسٹورز کھولنے پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے جموں کے ہول سیلرز اورپرچو ن فروشوں پر منفی اثر پڑے گا جو پہلے ہی کاروباری مندی کی وجہ سے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینکڑوں خاندان تجارت پرانحصارکرتے ہیں اور ہزاروں افراد تجارت سے وابستہ ہیں جنہیں حکومت کی جانب سے غفلت کا سامنا ہے۔