مقبوضہ جموں و کشمیر

سرینگر کی عدالت نے کرکٹ ایسوسی ایشن کیس میں فاروق عبداللہ کو18اگست کو طلب کرلیا

سرینگر26جولائی(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسداد منی لانڈرنگ کی ایک خصوصی عدالت نے جموںوکشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن میں فنڈز کے گبن سے متعلق ایک ضمنی شکایت کانوٹس لیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ اور دیگر کو 18 اگست کوطلب کرلیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ایک عہدیدارنے ایک بیان میں کہا کہ ضمنی شکایت سے قبل فاروق عبداللہ، نجی فرم مرزا سنز، میر منظور غضنفر اور احسن احمد مرزا کے 21.55کروڑ روپے کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں کی ضبطی کے احکامات جاری کیے گئے تھے ۔یہ کیس جموںوکشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداران کی طرف سے ایسوسی ایشن کے بینک کھاتوں سے غیر واضح نقد رقم نکالنے سمیت غیر متعلقہ فریقوں کے مختلف ذاتی بینک کھاتوں میں ایسوسی ایشن کے فنڈز کی منتقلی سے متعلق ہے جس سے ملزمان کو 43.69کروڑ روپے کا غلط فائدہ ہوا۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 2018میں بھارتی سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)کی طرف سے کرکٹ ایسوسی ایشن کے چھ عہدیداروں کے خلاف داخل کی گئی چارج شیٹ کی بنیاد پر منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کیں۔ اس معاملے میں اب تک51.90کروڑ روپے کی نشاندہی کی گئی ہے جس میں سے 21.55کروڑ روپے کے اثاثے ضبط کئے گئے ہیں۔قبل ازیں ای ڈی نے 4 ستمبر 2019کو جے کے سی اے کے اس وقت کے خزانچی مرزا کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف یکم نومبر 2019کومقدمہ درج کیاتھا جوابھی چل رہا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button