بھارتی ذرائع ابلاغ ہندوتوا قوتوں کے ترجمان بن چکے ہیں
اسلام آباد 22 ستمبر (کے ایم ایس)بھارتی ذرائع ابلاغ ہندوتوا نظریے کو آگے بڑھانے کے لئے دائیں بازو کی راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان بن چکے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی جانب سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے بارے میں غلط معلومات اور جھوٹی خبریں پھیلانے میںبھارتی میڈیا اور صحافیوں کا کوئی ثانی نہیں ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی میڈیا اور صحافی پاکستان کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر ملک کو بدنام کرنے کی ناکام کوششیں کر رہے ہیں۔جب پاکستان اورتنازعہ کشمیر کی بات ہوتی ہے توبھارتی میڈیا اور ٹی وی چینلز ہندوتوا قوتوں کی ترجمان بن جاتی ہیں ۔ پاکستان اور کشمیر کے حوالے سے بھارتی میڈیا کی کوریج کو پیشہ ورانہ بددیانتی کہا جا سکتا ہے۔ بھارتی صحافی اور ٹی وی اینکرز پاکستان اور کشمیر کے حوالے سے وہی کچھ بیان کر رہے ہیں جو بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی سرکاری پالیسی کے عین مطابق ہو۔رپورٹ میں ارنب گوسوامی کے حالیہ دعوے کہ کابل کے سرینا ہوٹل میں پاکستانی فوج موجود ہے ، کا حوالہ دیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ یہ بھارتی ذرائع ابلاغ کی طرف سے جانبدارانہ رپورٹنگ کی تازہ مثال ہے۔ کابل کے دو منزلہ سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل پر پاک فوج کی موجودگی کے بارے میں گوسوامی کے دعوے نے انہیں ٹوئٹر پر ایک مذاق بنا دیا ہے۔ ٹویٹر صارفین نے کابل کے سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل کے بارے میں گوسوامی کے مضحکہ خیز دعوﺅں کے بعد بے شمارمیمز شیئر کیے۔ کابل کے سرینا ہوٹل کے بارے میںبھارت کے انتہا پسندصحافی گوسوامی کے جھوٹ نے انہیں کہیں کا نہیں چھوڑا۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ آر ایس ایس کی سرپرستی والا بھارتی میڈیا مودی حکومت کے ہندوتوا نظریے کو آگے بڑھانے کے مشن پر ہے۔