جموں

ہندوانتہا پسند تنظیم شیو سینا کا دفعہ 370کی منسوخی کاجشن منانے سے انکار

جموں 02اگست (کے ایم ایس)
ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا نے اعتراف کیا ہے کہ دفعہ 370جس کے تحت مقبوضہ جموںو کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی کی منسوخی پرہندوئوں کی خوشی اس یکطرفہ اقدام کے بعد مودی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے مایوسی میں بدل گئی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں شیو سینا کے سربراہ منیش ساہنی نے جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں مودی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے شیو سینا نے جو ہر سال 5اگست کو مکمل طورپر انضمام کے دن "سمپورن وائل دیوس” کے طور پر مناتی ہے اس سال یہ دن نہ منانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ منیش ساہنی نے کہا کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر کی صورتحال کے بارے میں پورے بھارت میں جھوٹا پروپیگنڈہ کرکے اس فیصلے کا بھرپور سیاسی فائدہ اٹھایا ہے۔انہوںنے کہاکہ لوگ محسوس کرتے ہیں کہ مودی حکومت نے ان سے دھوکہ کیا اور انہیں درپیش مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے جس پر جشن منانے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ شیوسینا کے سربراہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بے گناہوں کشمیریوں کے قتل عام کے علاوہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری سے کشمیری نوجوان مایوسی کاشکار ہو رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ تین برس سے جموں و کشمیر کے عوام مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت اورجمہوری عمل کی بحالی کے منتظر ہیں ۔انہوںنے مزیدکہ 5 اگست 2019سے قبل جموں اور کشمیربھارت کی خوشحال ترین8 ریاستوں میں سے ایک تھا اب تیزی سے غربت کی طرف بڑھ رہا ہے۔منیش ساہنی نے کہا کہ حکمران بی جے پی کا ہندوتوا نظریہ بھی ایک دھوکے کے سوا کچھ نہیں ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button