بھارت : حزب اختلاف کی جماعتوں نے” پی ایم ایل اے” سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو خطرناک قرار دیدیا
نئی دہلی 04 اگست (کے ایم ایس)بھارت میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے آئینی جواز کو برقرار رکھنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے طویل مدتی اثرات کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے اور حکم پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
حزب اختلاف کی کم از کم 17 جماعتوں کے رہنمائوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ایک ایسی حکومت کے ہاتھ مضبوط کرے گا جو اپنے مخالفین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے ۔ انہوں نے بیان میں امید ظاہر کی کہ سپریم کورٹ اپنے اس خطرناک فیصلے پر نظر ثانی کرے گا۔
بھارتی سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ای ڈی ) کے گرفتاری، جائیداد کی ضبطگی، گھروں پر چھاپے کے اختیارات سے متعلق دفعات کو برقرار رکھا۔حزب اختلاف کے رہنمائوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے طویل مدتی مضمرات پر اپنی گہری تشویش کو ریکارڈ پر رکھتے ہیں۔
مشترکہ بیان پر دستخط کرنے والی جماعتوں میں کانگریس، ٹی ایم سی، ڈی ایم کے، اے اے پی، این سی پی، شیوسینا، سی پی آئیـایم، سی پی آئی، آئی یو ایم ایل، آر ایس پی، ایم ڈی ایم کے، آر جے ڈی اور آر ایل ڈی شامل ہیں۔