5اگست 2019کے یکطرفہ اقدام نے کشمیری قوم کو 1953جیسے المیے سے دوبارہ دوچار کردیا ہے ، نیشنل کانفرنس
سرینگر08اگست(کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ 9اگست 1953کو شیخ عبداللہ کی غیر آئینی اور غیر قانونی برطرفی اور اس کے بعد گرفتاری نے کشمیریوں کی نفسیات پر گہرا اثرچھوڑاتھا جسے بھارت آج تک مٹانہیں سکا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری شیخ مصطفی کمال نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ 1953کے واقعات سے بہت کچھ سبق ملتاہے تاہم بھارت آج بھی کشمیر میں ایک بہتر لائحہ عمل وضع کرنے میں ناکام رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ وقت اہم ہے کہ بھارت اس حقیقت کو تسلیم کرے کشمیریوں پر مسلط کی گئی ظالمانہ پالیسیوں کو کسی بھی طرح چھپایا نہیں جا سکتا۔انہوں نے کہاکہ بھارت کو چاہیے کہ وہ 1953کے کشمیریوں کے زخموں کو مندمل کرے ۔ ہندوستان نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کر نے کے بعد تمام جمہوری قوتوں کوگھروں اور جیلوں میں نظربند کردیاتھا جس نے کشمیری قوم کو دوبارہ1953جیسے المیے سے دوچار کر دیاہے۔