پاکستان کی طرف سے مزید چار کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کی مذمت
اسلام آباد16اپریل(کے ایم ایس)پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری قتل وغارت کی شدید مذمت کی ہے جس کے نتیجے میںرواں ہفتے ضلع شوپیاں میں محاصرے اورتلاشی کی ایک کارروائی کے دوران مزید چار کشمیری نوجوان شہیدہوئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلام آباد میں ایک بیان میں کہا کہ 5اگست 2019کو بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد سے اب تک بھارتی فورسز نے 576سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ کشمیری نوجوان 9 لاکھ سے زائد بھارتی فورسزکے نشانے پر ہیں اور کشمیری نوجوان مسلسل خوف و دہشت کے ماحول میں رہ رہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز مقبوضہ علاقے میں پبلک سیفٹی ایکٹ اور آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ جیسے کالے قوانین کی آڑ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہی ہیں۔مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جاری بھارتی مظالم جو رمضان کے مقدس مہینے میں شدت اختیار کر گئے ہیں، بھارت کی مکروہ پالیسی کی عکاسی کرتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ بہادر کشمیری نوجوان آزادی کے اپنے جائزمقصد کے لیے پرعزم ہیں اور کوئی بھی ظلم ان کے عزم کو توڑ نہیں سکتا۔پاکستان نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کے لیے کمیشن آف انکوائری کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا جس کی سفارش اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر نے اپنی 2018اور 2019کی رپورٹس میں کی تھی۔وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہاکہ پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔