مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں خواتین کی بے حرمتی کوجنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے: رپورٹ

 

اسلام آباد 19 ستمبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی فورسز نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران 11ہزار245 خواتین کی بے حرمتی کی ہے کیونکہ وہ جنسی ہراسانی اورخواتین کی بے حرمتی کو جنگی ہتھیار کے طورپر استعمال کررہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی جارحیت کے نتیجے میں 1989ءسے آج تک22ہزار923 خواتین بیوہ ہوچکی ہیں۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ 23 فروری 1991 ءکی رات کو مقبوضہ جموں وکشمیر کے کنن اور پوشپورہ علاقوں میں تقریبا 100 خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور عصمت دری کوعلاقے میں سرکاری پالیسی کے طورپراختیار کیاجارہا ہے۔ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بھارت کشمیریوں کی تذلیل اور حوصلہ شکنی کے لئے مقبوضہ جموںوکشمیر میں جان بوجھ کر خواتین کونشانہ بنارہا ہے اورکشمیری عوام میں خوف ودہشت پیدا کرنے کے لئے عصمت دری کوجنگی حکمت عملی کے طور پر استعمال کررہا ہے تاکہ لوگ جدوجہد آزادی کی حمایت کرنے سے باز رہیں۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ کشمیری مقبوضہ جموں وکشمیر کے کنن پوشپورہ اور دیگر علاقوں میں اجتماعی عصمت دری کے خوفناک واقعات کو کبھی نہیں بھول پائیں گے۔ دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیموں نے علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے بے حرمتی اور اجتماعی عصمت دری کے بہت سے واقعات کو دستاویزی شکل دی ہے اور ثبوتوں کے باوجود ایک بھی بھارتی فوجی کو عصمت دری پر سزانہیں دی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ خواتین کی بے حرمتی کرنے والے بھارتی فورسز اہلکار انسانیت پر بدنما دھبہ ہیں اور عالمی برادری کو جنسی تشدد کو روکنے کے لئے آگے آنا چاہیے جس کومقبوضہ جموںوکشمیر میں جنگی حکمت عملی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button