بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں اپنے شہریوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دے کر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی دھجیاں اڑادیں
سرینگر17اگست(کے ایم ایس) مودی کی قیادت میں بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میںعارضی طور پر مقیم بھارتی شہریوں کونام نہاد اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دے کر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی دھجیاں اڑادی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس بات کا اعلان بدھ کو مقبوضہ جموں وکشمیر میںبھارت کے چیف الیکٹورل آفیسر ہردیش کمار سنگھ نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ جموں کشمیر میں رہنے والے غیر مقامی لوگ بھی اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈال سکتے ہیں۔چیف الیکٹورل آفیسر ہردیش کمار سنگھ نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں حتمی ووٹرفہرستیں 25نومبر 2022کو جاری کی جائیں گی۔ہردیش کمار سنگھ نے کہا کہ جو لوگ عارضی طور پر جموں کشمیر میں مقیم ہیں وہ اپنے نام ووٹر فہرستوں میں شامل کروا کر ووٹ ڈال سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جموں کشمیر میں کام، مزدوری یا تعلیم حاصل کرنے کے مقصد سے رہنے والے غیر مقامی لوگ بھی ووٹ دے سکتے ہیں۔ وہ آن لائن ووٹر کے طور پر بھی رجسٹر ہو سکتے ہیں، انہوں نے کہاکہ وہ ووٹر جن کی عمر یکم اکتوبر 2022کو 18سال ہو گی یا جو اس سے پہلے 18سال کی عمر کو پہنچ چکے ہیں وہ اس مدت کے دوران ووٹر فہرستوں میں اپنا نام شامل کروا سکتے ہیں۔الیکشن کمشنر نے کہا کہ غیر مقامی یا بھارتی شہریوں کو ووٹ دینے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کوئی جموں وکشمیر میں کتنے عرصے سے رہ رہا ہے۔ جو لوگ یہاں کرائے پر رہتے ہیں وہ بھی ووٹ ڈال سکتے ہیں۔الیکشن کمشنر نے کہا کہ تقریبا 20 سے 25 لاکھ نئے ووٹر جن میں سے زیادہ تر بھارت سے ہیں، ووٹر فہرست میں شامل کیے جائیں گے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں حد بندی کمیشن کی رپورٹ نافذہونے کے بعد اسمبلی نشستوں کی تعداد 90ہو گئی ہے۔اسمبلی سیٹوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ہی ووٹر فہرستوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کی گئی ہے اور اب بھارتی شہریوں کوجو کسی بھی زمرے کے تحت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں موجود ہیں، ووٹر لسٹوں میں اپنا نام درج کروانے کے اہل بنا دیا گیا ہے۔