مقبوضہ جموں و کشمیر

ہندوتوا نظریہ عالمی امن وسلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے

لندن21اگست(کے ایم ایس) لندن میں ایک پینل مباحثے کے دوران شرکاء نے ہندوتوا نظریے کو عالمی امن اور سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیاہے کہ وہ اس سے نمٹنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ”لندن میں ہندوتوا” کے زیر عنوان ہونے والے اس مباحثے کی میزبانی راجہ اعجاز احمد شائق نے کی جبکہ شرکا ء میں تحریک کشمیر برطانیہ کی انفارمیشن سیکرٹری ریحانہ علی اور سکھ تنظیم دل خالصہ کے رہنما گرچرن سنگھ شامل تھے۔ ایک سوال کے جواب میں ریحانہ علی نے کہا کہ ہندوتوا نظریہ نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دامودر ساورکر کی طرف سے1922میں پیش کیے گئے اس نظریے کا واحد مقصد بھارت کو اقلیتوں سے پاک کرنا اور اسے ہندو راشٹر بنانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس)، بھارتیہ جنتا پارٹی اور وشو اہندو پریشدسمیت انتہا پسند ہندو تنظیمیںہندوتوا کے اسی نظریے کو آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ تحریک کشمیر برطانیہ کے رہنما نے کہا کہ آر ایس ایس اور دیگر ہندو انتہا پسند تنظیمیں ہندو بالادستی کے لیے پرتشدد طرزعمل پر یقین رکھتی ہیں اور اپنا نظریہ مسلط کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوتوا کا نظریہ خود ہندو مت کی بقاء کے لیے خطرہ ہے اور ہندو سماج بھی انتہا پسند تنظیموں کی وجہ سے شدید خطرے میں ہے۔ گرچرن سنگھ نے کہا کہ آر ایس ایس اور دیگر ہندوتنظیموں کی انتہا پسندی کی وجہ سے بھارت کا وجود شدید خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنظیمیں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو بھارت کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ سمجھتی ہیں اور انہیں کھلے عام ہندو مذہب اختیار کرنے یابھارت چھوڑنے کی دھمکیاں دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان انتہا پسند ہندو تنظیموں نے بھارتی اقلیتوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے اور وہ غلاموں جیسی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ سکھ برادری کے رہنما نے کہا کہ آر ایس ایس برطانیہ میں بھی سرگرم ہے اور اپنے فسطائی نظریے کو آگے بڑھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی درحقیقت آر ایس ایس کا سیاسی ونگ ہے اور اپنے ہندوتوا نظریے کو آگے بڑھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے آر ایس ایس کے نظریے کے تحت مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمانوں کی زندگی کوجہنم بنا دیا ہے اور وہ خطے کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے ہر ظالمانہ ہتھکنڈا استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ہندوتوا کے خطرناک نظریے کو روکنے کے لیے اقدامات کرے ورنہ یہ نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کے لیے انتہائی تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔
https://www.kmsnews.org/kms/2022/08/21/hindutva-ideology-a-serious-threat-to-world-peace.html

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button