مقبوضہ جموں و کشمیر

میر واعظ پر کوئی پابندی نہ ہونے کا منوج سنہا کا بیان حقیقت کے برعکس ہے : انجمن اوقاف

سرینگر26 اگست (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے انجمن کے غیر قانونی طورپرنظربند چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو تین برس بعد تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کا خطبہ دینے سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے ۔
انجمن اوقاف نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ میر واعظ عمر فاروق جیسے ہی نماز جمعہ کا خطبہ دینے کیلئے اپنی رہائش گاہ سے باہر نکلے تو گیٹ کے باہر موجود بھارتی فوج کے دستوں نے انہیں روک دیا ۔ بیان میں کہاگیا کہ ان کی رہائش گاہ سے دور سڑک پر موجود صحافیوںکو بھی میر واعظ سے ملاقات کی اجازت نہیںدی گئی ۔
ادھر وادی بھر سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے جو اپنے قائد کی ایک جھلک دیکھنے اور ان کا خطبہ سننے کے لیے جامع مسجد آتی ہے میر واعظ کو جمعہ کا خطبہ دینے سے روکنے پرشدید غم وغصہ کا اظہار کیا ہے اور میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔انجمن نے افسوس ظاہر کیاکہ کشمیری عوام مقبوضہ کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے بیان کو سمجھنے سے قاصر ہیں، جنہوں نے گزشتہ ہفتے ایک انٹرویو میں دعوی ٰ کیا تھا کہ میرواعظ نہ تو نظربند ہیں اور نہ ہی ان پر کوئی پابندی عائد ہے۔اس سے قبل بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی پارلیمنٹ میں دومرتبہ ایسے ہی بیانات دیے تھے۔ تاہم ان کے یہ دعوے حقیقت کے برعکس ہیں جیسا کہ آج ایک بار پھر میر واعظ کو گھر سے باہر آنے سے روک دیا گیا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button