مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیر: ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کا میاں قیوم، منظور ڈار کے خلاف میڈیا رپورٹس پر اظہار تشویش

سرینگر27اگست(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ممتاز وکلا ء میاں عبدالقیوم اور منظور احمد ڈار کے خلاف میڈیا رپورٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے من گھڑت اور سچائی کے بالکل برعکس قرار دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن نے سرینگر میں ایک غیر معمولی اجلاس میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ میاں قیوم کو مندر کی 159کنال اراضی پر قابض کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ یہ معاملہ مقبوضہ علاقے کی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ایک کنال اور 10مرلہ زمین میاں عبدالقیوم کے قانونی قبضے میں ہیں جوایک جانشین کے طور پر ان کے نام منتقل ہو چکی ہے۔ ان کے والدمیاں عبدالرحیم کی وفات کے بعد مزید 6 کنال زمین میاں قیوم کے نام منتقل ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ مندر کی 159کنال اراضی محفوظ کرایہ دار کے طور پر تقریبا 100خاندانوں کے پاس گزشتہ 80سال سے ہے جسے زمین کے ڈیلروں نے جعلی اور فراڈ پاور آف اٹارنی کے ذریعے ہتھیانے کی کوشش کی جس کے خلاف مقدمہ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ بابر قادری قتل کیس کی نوعیت اورمیرٹ پر تبصرہ کیے بغیر بار ایسوسی ایشن سمجھتی ہے کہ بھارتی پولیس کی طرف سے سینئروکلاء میاں قیوم اور منظور احمد ڈار کے گھروں اور دفاتر کی تلاشی فوجداری تفتیش کے دائرہ کار سے باہرہے کیونکہ ان میں سے کوئی بھی اس مقدمے میں ملزم نہیں ہے جس کا چالان سرینگر کی عدالت میں زیر التوا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button