مسئلہ کشمیر کے حل کا مطالبہ کرنے تک کشمیری غلام نبی آزاد پر بھروسہ نہیں کریں گے، تجزیہ نگار
جموں 04 ستمبر (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میںکانگریس کے سابق رہنما غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دلانے کے لیے کام کریں گے ۔ غلام نبی آزاد حال ہی میں کانگریس سے علیحدہ ہو گئے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق غلام نبی آزاد نے جموں کے مضافات میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت جلد ایک نئی پارٹی کا اعلان کریں گے جو جموںوکشمیر کے ر یاستی حیثیت کی بحالی، اراضی کے حقوق اور کشمیریوں کو روزگار دینے پر توجہ دے گی۔غلا م بنی آزاد نے کہا کہ انہوں نے ابھی اپنی پارٹی کے نام کا فیصلہ کرنا ہے۔
غلام نبی آزاد نے اپنی تقریر میں اگرچہ جموںوکشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے بارے میں بات کی تاہم انہوں نے مقبوضہ علاقے کی اگست 2019 سے پہلے کی حیثیت کی بحالی کا ذکر نہیں کیا۔مقبوضہ علاقے کے لوگ غیر قانونی بھارتی قبضے سے آزادی چاہتے ہیں لہذاانکے لیے ریاستی درجے کی بحالی کوئی معنی نہیں رکھتی ۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ آزاد پر اس وقت تک اعتماد نہیں کریں گے جب تک کہ وہ 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے مودی حکومت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام کو مسترد اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ نہیں کرتے ۔