دفعہ 370کو بحال کیا جائے گا:محبوبہ مفتی کاجی این آزاد کو جواب
سرینگر 12ستمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے پیر کو دفعہ 370کے بارے میںکانگریس کے سابق رہنما غلام نبی آزاد کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے لوگ بھی ہیں جن کو یقین ہے کہ دفعہ 370کو بحال کیا جائے گا۔
ق غلام نبی آزاد نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے ضلع بارہمولہ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ دفعہ 370 کو بحال کرنے کے لیے بھارتی لوک سبھا میں تقریبا 350اور راجیہ سبھا میں 175ووٹ درکار ہوں گے۔ کسی سیاسی جماعت کے پاس اتنی تعداد میں ارکان پارلیمنٹ نہیں ہیں اورنہ کبھی ملنے کا امکان ہے۔ پی ڈی پی رہنما نے اس کے ردعمل میں کہا کہ جموں و کشمیر سے ایسی آوازیں آرہی ہیں جو یقین رکھتے ہیں کہ دفعہ 370کو بحال کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ یہ غلام نبی آزاد کی ذاتی رائے ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہاکہ کانگریس نے انگریزوں کے خلاف آواز اٹھائی تھی اور انہیں روک دیا تھا۔ اسی طرح جموں و کشمیر میں بھی ایسی آوازیں ہیں جو یقین رکھتے ہیں کہ دفعہ 370کو بحال کیا جائے گا اور اس مسئلے کو حل کیا جائے گا۔
ادھرکانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر سیف الدین سوز نے ایک بیان میں غلام نبی آزادکے بیان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کا بیانیہ بھارتیہ جنتا پارٹی سے مختلف نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت کو یکطرفہ طور پر 5 اگست 2019 کو اپنے آئین کی دفعہ370کو منسوخ کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں تھا۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت نے یہ دفعہ اس لئے یکطرفہ طورپر منسوخ کی کیونکہ اسے آئینی اقدار کاکوئی پاس نہیں تھا۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام نے اپنی آئینی حیثیت کی بحالی کیلئے ایک پر امن اور جمہوری جدوجہد شروع کی ہے۔