کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش
30 ستمبر (کے ایم ایس )
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے میں تعینات دس لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری بدترین ریاستی دہشت گردی پر شدید تشویش ظاہر کی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما سید بشیر احمد اندرابی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں ضلع پلوامہ میں ترال کے علاقے سیر جاگیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے گھروں کی توڑ پھوڑ اور شہریوں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی فوجیوں نے کشمیریوں کی اپنے حق خودارادیت کے حصول کی منصفانہ جدوجہدکو دبانے کیلئے پورے مقبوضہ علاقے میں خوف ودہشت کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی اور فوجی طاقت کے وحشیانہ استعمال کے باوجود کشمیری عوام اپنی مزاحمتی تحریک کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔حریت رہنما نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ کشمیریوں کو خوف و دہشت اور بدترین ظلم وتشدد کا نشانہ بنانے کیلئے اپنی مسلح افواج کو استعمال کر کے کشمیری عوام کے صبر کا امتحان لینے سے باز رہے ۔سید بشیر اندرابی نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بڑے پیمانے پر کشمیریوں کے قتل عام ،جبری گرفتاریاں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں رکوانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے ۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری سنگین جنگی جرائم کی بین الاقوامی فوجداری عدالت سے اعلی سطح کی تحقیقات کرانے کا بھی مطالبہ کیا ۔حریت رہنماء نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں جموں و کشمیر میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کرائے تاکہ کشمیری حق خودارادیت کے استعمال کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرسکیں۔ کشمیریوںکو ان کے اس حق کی ضمانت اقوام متحدہ نے اپنی قراردادوںمیں فراہم کی ہے ۔