نریندر مودی کشمیریوں کو اپنی مرضی کے سانچے میں ڈھالنے کیلئے ان پر تجربات کر رہے ہیں، ارون دھتی رائے
لندن 06اکتوبر( کے ایم ایس)معروف بھارتی مصنفہ، دانشور اور کارکن اروندھتی رائے نے لندن کے کانوے ہال میں ایک لیکچر دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ وادی کشمیر ایک بڑی جیل کا منظر پیش کررہی ہے۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جلد ہی مقامی آبادی سے زیادہ بھارتی فوجیوں کی تعیناتی بڑھ جائے گی۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق اروان دھتی رائے نے شرکاءکو آگاہ کیا کہ وادی کشمیر سے کوئی خبر باہر نہیں آرہی اورکشمیریوں کے ہر طرح کے رابطوں چاہے وہ نجی ہوں یاسرکاری ہوں یہاں تک کہ ان کے سانس لینے کی بھی نگرانی کی جارہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ سکولوں میں مسلمان بچوں کو ہندو بھجن گانا سکھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کشمیریوں کے ساتھ مودی حکومت کے سلوک کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ ان دنوں کشمیر کے بارے میں غور کرتی ہیں تو انہیں خیال آتا ہے کہ کس طرح دنیا کے بعض حصوں میں تربوز کو مربع کی شکل میں ڈھالنے کیلئے سانچوں میں اگایا جاتا ہے اور ایسے ہی بھارتی حکومت وادی کشمیر میں بندوق کی نوک پر خربوزے جیسا تجربہ انسانوں پر کر رہی ہے۔