مقبوضہ جموں وکشمیر میں امیت شاہ کا سیاسی ڈرامہ مکمل ناکام
سرینگر07اکتوبر(کے ایم ایس)دس لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں کے سنگینوں کے سائے میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کا دورہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں مکمل طورپرناکام ہوچکا ہے اور پانی کی طرح پیسہ بہانے کے باوجود بھارت کشمیریوں کے دل نہیں جیت سکا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق قابض حکام نے بارہمولہ اور کپوارہ اضلاع کے ا سکولوں کے اساتذہ اور دوسرے سرکاری ملازمین کو حکم دیا تھا کہ وہ بارہمولہ کے نمائشی جلسے میں اپنی شرکت یقینی بنائیں جن کو لانے اور لیجانے کے لئے حکام نے سینکڑوں نجی گاڑیاں پہلے ہی اپنے قبضے میں لی تھیں۔ قابض حکام نے نام نہاد جلسے میںشرکت نہ کرنے والوں کو ملازمت سے برطرف کرنے کی دھمکی دی تھی ۔ بارہ مولہ اور کپوارہ اضلاع کی مسافر گاڑیوں کے مالکان کو حکم دیا گیاتھا کہ وہ ہر علاقے میں اپنی گاڑیاں دستیاب رکھیں تاکہ سرکاری ملازمین کو جلسے تک لایا جاسکے جبکہ بھارتی فوج،پولیس ، ایس او جی اوردیگر ایجنسیوں کے اہلکار سادہ کپڑوں میں جلسے میں شریک تھے۔ بھارتی حکومت نے محکمہ سماجی بہبود کے شعبہ آنگن واڑی میں کام کرنے والی خواتین کارکنوں کو بھی نام نہاد جلسے میں شریک ہونے کا حکم دیاتھا۔اس سیاسی ڈرامے کا مقصد عالمی برادری کو گمراہ کرنا اوراسے یہ باور کرانا تھا کہ کشمیری عوام بھارتی حکومت سے خوش ہیں جبکہ حقیقت میں اس کے بالکل برعکس ہے۔ کشمیری عوام اس نام نہاد جلسے سے بالکل لاتعلق رہے۔ پورے کشمیر کو امیت شاہ کے دورے سے قبل ہی مکمل طورپرمحصور بنایا گیاتھا ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس اورسیاسی تجزیہ کاروں نے کشمیرمیڈیا سروس کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہاکہ یہ ہندوتوا بی جے پی حکومت اور کٹھ پتلی انتظامیہ کا لاکھوں فوجیوں کے سائے میں رچایا گیا ایک سیاسی ڈرامہ تھا جس کا مقصد بھارتی عوام اوردنیاکو مقبوضہ جموں وکشمیر کی زمینی صورتحال کے بارے میں گمراہ کرنا تھا جبکہ اسی روز بھارتی فورسز نے اپنے وزیر داخلہ کو خوش کرنے کے لئے جنوبی کشمیر کے شوپیان اور پلوامہ اضلاع میں پانچ بے گناہ کشمیریوں کو شہید کردیا۔ بھارت اوراس کی فوجی اسٹیبلشمنٹ پر کشمیری عوام نے واضح کردیا کہ وہ بھارت سے نفرت کرتے ہیں اوراس کے فوجی قبضے سے مکمل آزادی چاہتے ہیں ۔کشمیریوں نے ایک بار پھر بھارت کو یہ پیغام دیا کہ وہ کسی صورت اپنے حق سے دستبردار نہیں ہونگے۔