اگر فاروق عبداللہ کو بھارت میں گھٹن محسوس ہوتی ہے تووہ جہاں چاہیں چلے جائیں، آر ایس ایس لیڈر
نئی دلی07 دسمبر (کے ایم ایس)
راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے سینئر لیڈر اندریش کمار نے نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کے اس بیان کہ جموں و کشمیر کے عوام کو اپنے حقوق کی بحالی کیلئے احتجاج کرنے والے کسانوں کی طرح قربانیاں دینا ہوں گی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ انہیں امن سے نہیں بلکہ تشدد سے محبت ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اندریش کمار نے نئی دلی میں ایک پریس کانفرنس میں فاروق عبداللہ کومشورہ دیا کہ اگر انہیں بھارت میں گھٹن محسوس ہوتی ہے تووہ ملک چھوڑ کر دنیا کے کسی دوسرے حصے میں کیوں نہیں چلے جاتے ۔انہوں نے پریس کانفرنس میں فاروق عبداللہ کے بیان کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ان کے بیان سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ تشدد کو پسند کرتے ہیں، امن کونہیں اوروہ کہہ رہے ہیں کہ وہ سب کو مار ڈالیں گے اور انہیں بھوکا رکھیں گے۔ اندریش کمار نے کہاکہ فاروق عبداللہ نے پہلے کہا تھا کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لیے چین کی مدد لی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ اگر وہ یہاں گھٹن محسوس کرتے ہیں تو وہ جہاں چاہیں چلے جائیں اور ان کی اہلیہ انگلینڈ میں رہتی ہے۔ وہ اپنی بیوی کے ساتھ رہنے کے لیے وہاں جانے کے بارے میں بھی سوچ سکتے ہیں۔آر ایس ایس کے لیڈر نے کشمیری عوام کے خلاف ظلم و تشدد کے خلاف نئی دلی میں احتجاج کرنے پر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جھوٹ بولنا ان کا فیشن بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے دونوں لیڈروں کو اشتعال انگیزی کی سیاست کھیلنا اوربھارت کی یکجہتی اور سا لمیت کو برقرار رکھنے میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔