مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کے بارے میں دنیا کو گمراہ نہیں کر سکتی، کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر07 اکتوبر (کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت اپنے مذموم ہتھکنڈوں سے دنیا کو بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال کے بارے میں گمراہ نہیں کر سکتی۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکام اور ذرائع ابلاغ ان عوامی جلسوں جن سے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے مقبوضہ جموںوکشمیر کے اپنے حالیہ دورے کے دوران خطاب کیا تھا ، میں لوگوں کی شرکت کو مقبوضہ علاقے میں حالات معمول پر واپس آنے کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ ترجمان نے کہا نے کہا تاہم ان جلسوں میں بنیادی طور پر سرکاری ملازمین کے علاوہ سادہ کپڑوں میں بھارتی فوج، پولیس اور دیگر ایجنسیوں کے اہلکار شریک تھے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض حکام نے سرکاری ملازمین کو دھمکی دی تھی کہ اگر وہ جلسوںمیں شریک نہ ہوئے تو انہیں نوکریوں سے نکال دیا جائے گا۔ انہو ںنے کہا کہ اس سیاسی ڈرامے کا مقصد بھارتی عوام اور عالمی برادری کو یہ باور کرانا ہے کہ کشمیری عوام بی جے پی کی حکومت سے خوش ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ 10 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں کی بندوقوں کے سائے میں امیت شاہ کا دورہ مکمل طور پر ناکام اور فلاپ شو تھا۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے اپنے انٹرویوز میں کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ جموںوکشمیر میں ترقی کی جھوٹی داستانیں گھڑ رہی ہے تاکہ علاقے میں اپنے غیر قانونی اقدامات کا جواز پیدا کر سکے جبکہ وہ آزاد جموں و کشمیر میں جھوٹ بول رہی ہے کہ وہاں 1947 سے کوئی ترقی نہیں ہوئی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بی جے پی حکومت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدام نے مقبوضہ جموںوکشمیر کو زندگی کے تمام شعبوں میں پیچھے دھکیل دیا ہے۔ ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ کشمیری امن اور ترقی کے خلاف نہیں ہیں تاہم اپنے مادر وطن کو بھارتی تسلط سے آزاد کرانا ان کا اولین مقصد ہے۔
دریں اثناءقابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو آج بھی گھر میں نظر بند رکھا اور انہیں ایک بار پھر جامع مسجد سری نگر میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا۔ میرواعظ 05 اگست 2019 سے مسلسل گھر میں نظربند ہیں جب مودی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی۔
بھارتی پولیس نے شوپیاں اور پلوامہ اضلاع سے دو بے گناہ نوجوانوں یاور احمد پڈر اور دانش محی الدین گنائی کو گرفتار کر لیا۔ نئی دہلی کے زیر کنٹرول سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی نے بھارتی پیرا ملٹری اہلکاروں کے ہمراہ جنوبی کشمیر کے کولگام، اسلام آباد اور شوپیاں اضلاع میں کئی گھروں پر چھاپے مارے جس دوران مکینوں کوڈرایا دھمکایا اور ہراساں کیا گیا۔
مقبوضہ علاقے کے خطے لداخ میں آج بھارتی فوج کے ایک قافلے پر مٹی کا تودہ گرنے سے چھ اہلکار ہو گئے۔
ادھربھارتی ریاست کرناٹک کے بیدر علاقے میں ہندوتوا ہجوم نے گزشتہ روز علی الصبح تاریخی محمود گاون مدرسہ مسجد کے اندر زبردستی پوجا کی۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں ہندوتوا کے ارکان کو ہندو تہوار ددسہراکے موقع پر جلوس نکالتے اور مسجد کا تالہ توڑ کر وہاں پوجا کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہیں۔