بھارت

اویسی نے”مذہبی عدم توازن“ کے موہن بھاگوت کے دعوے کو مسترد کیا

حیدرآباد09 اکتوبر(کے ایم ایس ) آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم ) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھارت میں ”مذہبی عدم توازن“ کے بارے میں آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کی آبادی میں اضافے کی شرح دراصل گھٹ رہی ہے۔
اسد الدین اویسی کا یہ تبصرہ اس وقت آیا جب بھاگوت نے آر ایس ایس کی سالانہ دسہرہ ریلی میں اپنی تقریر میںآبادی کے عدم توازن پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور آبادی میں اضافے کو روکنے کے لیے ایک جامع پالیسی بنانے پر بھی زور دیا۔اسد الدین اویسی نے حیدر آباد میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں کہا کہ بھاگوت مسلمانوں کی آبادی کے بارے میں خوف پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ان کی آبادی کم ہورہی ہے۔انہوں بغیر اعداد وشمار کے بولنے پر آر ایس ایس سربراہ کی خوب خبر لی اور نشاندہی کی کہ بھارت میں کل فرٹیلیٹی ریٹ(ٹی ایف آر) دو فیصد تک گر گیا ہے۔ انہوں نےقومی خاندانی صحت سروے 5 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں میں ٹی ایف آر کا زوال سب سے زیادہ ہے۔اویسی نے آر ایس ایس کے سربراہ سے بھی کہا کہ وہ ہندوو¿ں میں لڑکیوں کے قتل پر اپنی خاموشی توڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ 2000 سے 2019 کے درمیان 90 لاکھ ہندو لڑکیوں کو پیدا نہیں ہونے دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ بھاگوت مسلمانوں کے تئیں اپنی نفرت کی وجہ سے یہ دعویٰ کر کے خوف پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ مسلمانوں کی آبادی بڑھ رہی ہے۔انہوں نے بھاگوت کو یاد دلایا کہ آر ایس ایس نے آزادی کی لڑائی میں حصہ نہیں لیا جبکہ کئی مسلم لیڈروں نے اپنی جانیں قربان کیں۔ انہوں نے کہا کہ مولوی علاو¿الدین کو کالاپانی بھیجا گیا لیکن انہوں نے ساورکر کی طرح انگریزوں سے معافی نامہ نہیں لکھا۔اسد الدین اویسی کہا کہ جہاں بھی بی جے پی اقتدار میں ہے، مسلمانوں کو ایسا لگتا ہے کہ وہ کھلی جیلوں میں رہ رہے ہیں۔انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے گجرات میں پولیس کی طرف سے مسلم نوجوانوں کو سرعام کوڑے مارنے پر بات کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوانوں کو ایک کھمبے سے باندھ کر سرعام مارا پیٹا گیالیکن نریندر مودی خاموش ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر سزا اسی طرح دی جاتی ہے تو عدالتیں بند کر دیں ۔انہوں نے الزام لگایا کہ اقتدار کے نشے میں دھت لوگ ظالم بن گئے ہیں اور انہیں یاد دلایا کہ اقتدار مستقل نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ آج وقت تمہارا ہے ، ہمارا بھی وقت آئے گا مگر ہم ظلم سے جواب نہیں دیں گے۔ ہمیں اتحاد، سیاسی طاقت کے ساتھ اور جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کو مضبوط کرکے تشدد کا جواب دینا ہوگا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button