بھارت کا مالدیپ سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا فیصلہ
مالے:مالدیب کے صدر محمد معیزو نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بھارت نے بالآخر مالدیپ کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے جزیرہ نما سے سے اپنی فوجیں واپس بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جب محمد معیزو نے مالدیپ کی ” سب سے پہلے بھارت ”کی پالیسی کو تبدیل کرنے اور جزیرہ نما میں بھارتی فوجی موجودگی کو ختم کرنے کی مہم چلائی تو بھارت یہ کڑوی گولی نگلنے پر مجبور ہوا۔ بھارت نے فوجی سازوسامان کی فراہمی، قدرتی آفات سے نمٹنے اور بحری ڈاکیارڈ کی تعمیر میں مدد فراہم کرنے کے نام پر اپنے فوجیوں کو مالدیپ میں تعینات کیا تھا۔محمد معیزونے ستمبر میں صدارتی انتخاب جیت لئے۔ انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران مالدیپ کی”سب سے پہلے بھارت ” کی پالیسی کو تبدیل کرنے اورملک میں موجود بھارتی فوجیوں کو واپس بھیجنے کا وعدہ کیاتھا ۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایاکہ ہماری بات چیت میں بھارتی حکومت نے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے پر اتفاق کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق مسائل کے حل کے لیے ایک اعلی سطحی کمیٹی قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا۔محمد معیزونے یہ بیان کوپ 28 کے موقع پر بھارتی حکام کے ساتھ بات چیت کے بعددیا۔نئی دہلی میں بھارتی حکومت کے ایک سینئر عہدیدار نے لندن کی ایک خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ بھارت اور مالدیپ کے درمیان اس معاملے پر بات چیت ہوئی۔بھارت کی وزارت خارجہ نے اس پیش رفت پر فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔بھارت اور چین خطے میں اثر و رسوخ کے لیے کوشاں رہے ہیں، تاہم محمد معیزوکا جھکائو چین کی طرف زیادہ لگتاہے۔