میر واعظ عمرفاروق کی مسلسل گھر میں نظربندی کی شدید مذمت
سرینگر 16دسمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے سربراہ میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی اورانہیں ایک بار پھر جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہ دینے کی شدید مذمت کی ہے ۔
میرواعظ 05اگست 2019سے مسلسل گھر میں نظر بند ہیں جب مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کر دی تھی۔انجمن اوقاف نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ میرواعظ آج ایک با ر پھر نماز جمعہ کا عظیم فریضہ اور اپنی منصبی ذمہ داریاںادا نہ کر سکے جو حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔بیان میں کہاگیا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تاریخی جامع مسجد کی مرکزیت، عوام کے ساتھ اس کی وابستگی کو جان بوجھ کر کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو نہ صرف ناقابل قبول ہے بلکہ ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے۔
دریں اثنا انجمن نے میرواعظ خاندان کے دیرینہ ساتھی اور تنظیم کے سرگرم اور پر جوش کارکن محمد صدیق سوداگر کی وفات پر دکھ اورافسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کوانکی بے لوث خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔بیان میں سوگوار خاندان سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے مرحوم کی بلندی درجات کیلئے بھی دعا کی گئی ہے ۔