مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر کے مسلم تشخص کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے، میر واعظ
سرینگر31 دسمبر، (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے کے مسلم تشخص کو ختم کرنے پر تلی ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ انہیں علاقے کی مسلم شناخت کی سب سے بڑی نمائندہ علامت” جامع مسجد سری نگر“ کے منبر سے زبردستی دور رکھا جا رہا ہے جو نتہائی افسوسناک ہے۔
میرواعظ عمرفاروق جو سرینگر میں بدستور گھر میں نظربند ہیں نے ایک بیان میں کہا کہ اس جابرانہ اقدام کا بنیادی مقصد جموں وکشمیر کی اسلامی روایات اور علامات کو مجروح کرکے علاقے کے مسلم کردار کو ختم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اگست 2019 سے تاریخی جامع مسجد کے منبر کو خاموش کرنے کی وجہ سمجھنے میں ناکام ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے جابرانہ اقدامات سے جموں و کشمیر کے لوگوں میںبے اختیار ہونے کا خدشہ مزید گہرا ہو گیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما نے کہا کہ بھارتی حکام کی طرف سے جموںوکشمیر میں نافذ کیے جانے والے نئے اراضی قوانین کا اصل مقصد مالکان کے حق کو ختم کرنا، انہیں بے اختیار کرنا اور باہر کے لوگوں کو کشمیریوں کی زمینوں پر بسانا ہے۔میر واعظ نے کہا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے کیونکہ اس سے ہزاروں کشمیریوں کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔
میر واعظ عمر فاروق5اگست 2019سے سرینگرمیں گھر میں نظر بند ہیں جب مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے 370اور35اے کی دفعات منسوخ کر کے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی۔