حریت رہنمائوں کا 5جنوری 1949کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر عملدرآمد کا مطالبہ
سرینگر02جنوری(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نظربند سینئر حریت رہنما مولوی بشیر عرفانی ،غلام نبی وار اوردیویندر سنگھ بہل نے کہا ہے کہ 5جنوری 1949کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد منظور کرکے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کو تسلیم کررکھا ہے۔
حریت رہنمائوں نے سرینگر اورجموں سے اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کوخود اقوام متحدہ میں لے کر گیا تھا اورایک متفقہ قرارداد کے ذریعے اس نے اقوام متحدہ سے وعدہ کررکھا ہے کہ وہ کشمیریوں کو ان کاحق خودارادیت دے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت کے بھارتی وزیراعظم آنجہانی جواہر لال نہرو اپنے وعدے پر ایک خاص وقت تک قائم رہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ بھارت نے کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قراردینے کا راگ الاپنا شروع کردیا ۔حریت رہنمائوں نے کہاکہ کشمیری عوام نے حق خود ارادیت کی جدوجہد میں بے شمار قربانیاں دی ہیںاور75سے بھارتی مظالم کا سامنا کرنے کے باوجو د کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے لاکھوں کشمیریوں کی زندگیاں چھین لی ہیں ،ہزاروں کو نظربند کردیاہے اور پوری کشمیری قوم کو تاریخ کے بد ترین تشدد کا سامنا کرنا پڑرہاہے جبکہ کھربوں روپے مالیت کی املاک تباہ کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا بھارتی فوج اس وقت بھی کشمیریوں کے گھرمسمار کر کے ان کو بھارت کی غلامی تسلیم کرنے پر مجبورکرنے کی کوشش کررہی ہے، کشمیری نوجوانوں کو آئے روز جعلی مقابلوں میں انتہائی بے دردی کے ساتھ شہید کیا جا رہا ہے ذرائع ابلاغ پر پر تاریخ کی بدترین پابندیاں عائدہیں اورکسی کو اس ظلم کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیںہے۔ حریت رہنمائوں نے کہاکہ ہم تاریخ کے اس نازک موڑ پر عالمی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ علاقے میں قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیریوں کا قتل عام ، خواتین کی بے حرمتی ، املاک کی ضبطی اورتباہی اور آبادی کے تناسب میں تبدیلی سمیت انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اورکشمیریوں کے حق خود ارادیت کی یقینی بنائیں جس کی ضمانت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 5جنوری 1949ء کی قرارداد میں دی گئی ہے۔