مقبوضہ جموں وکشمیر: ضلع رام بن کے 50سرپنچ اور پنچ مستعفی
جموں 10اکتوبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ضلع رام بن کے دو بلاکس سے تعلق رکھنے والے50 سے زائد سرپنچوں اور پنچوں نے مختلف مسائل کی وجہ سے اجتماعی طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انہوں نے قابض حکام کی طرف سے با اختیار بنانے کے وعدوں پر عملدر آمد نہ ہونے ،غیر ضروری مداخلت اور بھارتی وزراءکے دوروں کے دوران انہیں نظرانداز کئے جانے کے خلاف استعفیٰ دیا ہے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے بڑے پیمانے پر دیہی ادارے کے نمائندوں کے استعفے پر بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ علاقے میںنارملسی کا جو ڈرامہ رچایا جارہا ہے اس کی ہوا نکل گئی ہے۔ سرکاری حکام نے بتایا کہ بانہال اور رامسو بلاک سے تعلق رکھنے والے تقریبا 50 سرپنچوں اور پنچوں نے جمعہ کو ایک ہنگامی اجلاس کے بعد متعلقہ بلاک ڈویلپمنٹ کونسل کے چیئرمینوں کو اپنے استعفے پیش کئے ہیں۔ سرپنچ غلام رسول متو ، تنویر احمد کٹوچ اور محمد رفیق خان نے کہا کہ حکام نے ان سے جو وعدے کیے تھے وہ صرف کاغذات پر ہی رہ گئے ہیں۔