مقبوضہ کشمیر :3علمائے دین کی گرفتاری کی شدید مذمت
سرینگر 16 ستمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے وادی کشمیر میں بھارتی پولیس کی طرف سے 3علمائے دین مولانا عبدالرشید دائودی، مولانا مشتاق احمد ویری اور عبدالمجید ڈار المدنی کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس ظاہر کیاکہ بھارتی قابض انتظامیہ بے گناہ کشمیریوں خصوصا نوجوانوں کو گرفتار کررہی ہے اور علمائے دین کوبھی نہیں بخشا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے غیر جمہوری اقدامات سے کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو کمزور نہیں کیا جا سکتا اور وہ اپنی جدوجہد کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پر عزم ہیں ۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر اور دیگر رہنمائوں امتیاز وانی، محمد عمیر اور مشتاق احمد بٹ اور پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی نے اپنے الگ الگ بیانات میں کہاہے کہ مقبوضہ کشمیرکے عوام کے اظہار رائے پر قدغن عائد ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حریت رہنماں، کارکنوں اور صحافیوں پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے جارہے ہیں اور اب علمائے کرام کو بھی خاموش کرایا جا رہا ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ قابض حکام کشمیریوں کی سیاسی آواز کو دبانے اور کشمیریوں کواپنی حقیقی امنگوں اور حق خود ارادیت سے دستبردار ہونے کیلئے مجبور کیاجارہا ہے ۔