بیانات

محبوبہ مفتی اور یوسف تاریگامی کی طرف سے کشمیریوں کو انکی زمینوں سے زبردستی بے دخل کرنے کی مذمت

جموں16جنوری(کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے اراضی کے نئے قانون کے تحت کشمیریوں کی اپنی زمینوں سے جبری بے دخلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ دنیا بھر میں قوانین عوام کی فلاح و بہبود کیلئے بنائے جاتے ہیں تاہم مودی حکومت کشمیری عوام کو بے اختیار کرنے اور انہیں سزا دینے کیلئے قوانین بنا رہی ہے ۔
محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں مودی حکومت کی طرف سے متعارف کرائے گئے نئے اراضی قوانین کے تحت کشمیریوں کو جبری طورپر انکی زمینوں سے بے دخل کرنے کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے مودی حکومت کے اس جابرانہ قانون کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ قوانین عوام کی فلاح و بہبود کیلئے بنائے جاتے ہیں تاہم جموںو کشمیرمیں مودی حکومت قوانین کو لوگوں کو بے اختیار کرنے ، ان کی توہین اور انہیں سزا دینے کیلئے استعمال کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں کشمیریوںکو انکی زمینوں سے بے دخل کرنے کیلئے اراضی کا نیا قانون اس لئے متعارف کرایا ہے کیونکہ وہ فوجی طاقت کے وحشیانہ استعمال اور مقبوضہ علاقے میں رائج کالے قوانین کے ذریعے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے میں ناکام رہی ہے ۔
ادھر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیامارکسسٹ کے رہنماء محمد یوسف تاریگامی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں پورے مقبوضہ علاقے میں تجاوزات کے نام پر کشمیریوں کو انکی اراضی سے بے دخل کرنے کے مودی حکومت کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت تجاوزات ہٹانے کے نام پروادی چناب اور پیر پنجال کے مسلمانوں کوانکی زمینوں اور دیگر جائیدادوں سے بے دخل کر رہی ہے تاکہ انہیں وادی کشمیر ہجرت کرنے پر مجبور کیاجاسکے ۔ محمد یوسف تاریگامی نے مزید کہا کہ قابض انتظامیہ نے مظلوم کشمیریوں کو درپیش مشکلات دور کرنے کی بجائے ان سے انکی زمینیں زبردستی چھین رہی ہے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button