مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے حوالے سے رپورٹ کا اجرائ
گاﺅ کدل قتل عام کے شہداءکو خراج عقیدت
اسلام آباد 21 جنوری(کے ایم ایس) ”کشمیر میڈیا سروس“ نے کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے تعاون سے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بیگناہ کشمیریوں پر گزشتہ چھ ماہ کے دوران ڈھائے جانیوالے مظالم کے اعداد و شمار پر مبنی ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ اس حوالے سے منعقدہ تقریب کی صدارت کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیرشاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے کی جبکہ مہمان خصوصی آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر سردار یعقوب خان تھے ۔
جولائی 2022 سے دسمبر2022 تک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران اپنی ریاستی دہشت گردی کی کارروائیوں اور جعلی مقابلوںمیں77بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا۔رپورٹ میں کہا گیاکہ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ چھ ماہ میں مقبوضہ علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 300 سے زائد نوجوانوں کو گرفتار اور درجنوں افراد کو زخمی کیا جبکہ ایک نوجوان کو کپواڑہ علاقے میں گرفتاری کے بعد لاپتہ کیاگیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران کم از کم 17 صحافیوں کو ہراساں کیا۔
رپورٹ میں چار صحافیوں آصف سلطان، فہد شاہ، سجاد گل اور انسانی حقوق کے نامور محافظوں خرم پرویز اور محمد احسن اونتو کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کا بھی ذکر موجود ہے۔
اس موقع پر مقررین نے گاﺅ کدل قتل عام کے شہدا کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس دلدز قتل عام کی تلخ یادیں ابھی بھی کشمیریوں کے ذہنوں میں تازہ ہیں۔ انہوںنے کہا کہ اس بہیمانہ واقعے کو گزرے تیس برس سے زائد کا عرصہ ہو چکا مگر متاثرہ خاندان تاحال انصاف کے منتظر ہیں۔ ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماں نے کہا کہ گاﺅکدل اور اس طرح کے دیگر المناک واقعات نے نا م نہاد بھارتی جمہوریت کی قلعی کھول دی ہے ۔ انہوں نے عالمی برداری پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم پر بھارت کا محاسبہ کرے۔
مقررین میں صدر آزاد جموں وکشمیرسردار یعقوب خان، سابق امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدالررشید ترابی، سابق رکن اسمبلی آزاد جموں کشمیر فرزانہ یعقوب ، محمود احمد ساغر، محمد فاروق رحمانی، سید فیض نقشبندی، سید یوسف نسیم، شیخ عبدالمتین، الطاف حسین وانی،حسن بنا، امتیاز وانی، سلیم ہارون،طاہر مسعود، ایڈووکیٹ پرویز احمد شاہ، رئیس احمد میر، زاہد اشرف، زاہد مجتبیٰ، راجہ نواز احمد، شیخ محمد یعقوب، جاوید جہانگیر، عبدالمجید لون، منظور احمد ڈار، مشتاق احمد بٹ، راجہ شاہین، گلشن احمد، داﺅد یوسفزئی، راجہ محمد زریں خان، حاجی سلطان بٹ، سنااللہ وڈار ،خالد شبیر، قاضی عمران،شوکت حسین بٹ، بشیر عثمانی، افسر خان، ندیم احمد، کفایت رضوی، محمد اشرف ڈار، شیخ عبدل ماجد، محمد شفیع ڈاراور دیگر شامل تھے۔
مقررین نے کشمیر میڈیا سروس کی کارکردگی کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم کو پوری دنیا میں اجاگر کرنے اور خطے کی سنگین صورتحال کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کے لیے اہم کردار اداکر رہا ہے۔انہوں نے مذکورہ رپورٹ پر” کے ایم ایس“کومبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی رپورٹ کی ناگریز تھی کیونکہ پورا مقبوضہ کشمیر اگست 2019 سے بھارتی فورسز کے محاصرے میں ہے اور نریندر کی فسطائی بھارتی حکومت نے نہتے کشمیریوں پر مظالم کی انتہا کر دی ہے۔مقررین نے حریت رہنماﺅں سمیت تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دلانے کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالے۔