پاکستان

بھارت کے ساتھ نہ تو بیک ڈور چینل ڈپلومیسی اور نہ ہی تجارت کے حوالے مذاکرات ہو رہے،حنا ربانی کھر

اسلام آباد26 جنوری (کے ایم ایس)
وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے واضح الفاظ میں کہاہے کہ بھارت کے ساتھ نہ کوئی بیک ڈور چینل ڈپلومیسی جاری ہے اور نہ ہی تجارت کے حوالے سے کوئی مذاکرات ہو رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حنا ربانی کھر نے جمعرات کو سینٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر بہرہ مند تنگی، سینیٹر مشتاق احمد، سینیٹر فیصل جاوید کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ گزشتہ چار سال کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات بھارتی اشتعال انگیز اقدامات کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوئے، موجودہ دور حکومت میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات محدود ہیں اور عوام کی سطح پر تبادلہ کم سے کم ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلقات میں حالیہ مشکلات کے باوجود گزشتہ چار سال کے دوران دو معاہدوں پر دستخط کئے گئے، ان میں 24اکتوبر 2019کو کرتارپور راہداری اور 25فروری 2021کو ایل او سی پر جنگ بندی کا معاہدہ شامل ہے، پاکستان نے کرتار پور راہداری کھولنے کیلئے بھارت کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے، اقوام متحدہ کی جانب سے اس راہداری کو امن کی راہداری قراردیا گیا، تقریبا پانچ ہزار زائرین اب یومیہ بنیاد پر مقدس مقامات کی زیارت کیلئے بغیر ویزہ فیس کے پاکستان آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایل او سی پر جنگ بندی معاہدہ کے بعد سرحد پار سے اشتعال انگیزی کے واقعات میں کمی آئی ہے، اس سے پہلے دونوں ممالک کے درمیان 2003میں جنگ بندی کے حوالے سے مفاہمت ہوئی تھی جس کی بھارت نے 13 ہزار 500 مرتبہ خلاف ورزی کی جس کے نتیجہ میں 10 شہری شہید اور کم از کم 1600 زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت جب سے اقتدار میں آئی ہے، دونوں ممالک کے درمیان بیک ڈور چینل ڈپلومیسی نہیں ہو رہی اور نہ ہی بھارت کے ساتھ تجارت کے حوالے سے کوئی بات چیت ہو رہی ہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی تسلسل پر مبنی ہے۔حنا ربانی کھر نے سینیٹر بہرہ مند تنگی اور سینیٹر دنیش کمار کے سوالات کے جواب میں کہا کہ پاکستان مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے کوشاں ہے، دوسری جانب بی بی سی کی ڈاکومنٹری نے بھارت کے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوے کو بے نقاب کر دیا ہے، پاکستان امن کا علمبردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ چار سال کے دوران تین کثیر الجہتی کنونشنز پر دستخط کئے گئے ہیں جس پر بھارت نے بھی دستخط کئے ہیں، ان میں پاکستان نے 16جون 2022کو ہیگ کنونشن، 4 مارچ 2022کو کنونشن آن دی پروٹیکشن اینڈ پروموشن آف دی ڈائیورسٹی آف کلچرل ایکسپریشن 2005 اور آئی ٹی پی پروٹوکول 2000 پر 4 نومبر 2022کو دستخط کئے گئے جبکہ بھارت نے بھی ان کنونشنز پر دستخط کئے ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button