بری ہونے والے ملزموں نے جو مہینے یاسال جیل میں گزارے ہیں وہ کون واپس کرے گا؟پی چدمبرم
نئی دہلی06فروری(کے ایم ایس)بھارت کے سابق وزیر داخلہ اورکانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم نے کہاہے کہ شرجیل امام سمیت جامعہ ملیہ اسلامیہ تشدد کیس کے ملزموں کومقدمہ چلانے سے پہلے ہی قید کی سزا دی گئی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق انہوں نے یہ بات دہلی کی ایک عدالت کی طرف سے مقدمے میں 11لوگوں کو بری کرنے اورانہیں ”قربانی کا بکرا” قراردیئے جانے کے بعدایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہاکہ دہلی کی ماتحت عدالت نے مشاہدہ کیا ہے کہ 2019میں جامعہ ملیہ اسلامیہ میں تشدد کے واقعات سے متعلق کیس میں شرجیل امام اور10دیگر ملزموں کو قربانی کا بکرابنایاگیا ہے۔ عدالت نے کہاکیاملزموں کے خلاف ابتدائی ثبوت بھی تھے؟ہرگز نہیں۔ پی چدمبرم نے کہاکہ کچھ ملزم 3سال سے جیل میں قید ہیں۔ بعض کو کئی مہینوں تک ضمانت نہیں ملی۔ یہ مقدمے سے پہلے کی حراست ہے۔ انہوں نے کہاکہ نااہل پولیس شہریوںکو مقدمے سے پہلے جیل میں رکھنے کی ذمہ دار ہے۔ ان کے خلاف کیا کارروائی ہوگی؟انہوں نے کہاکہ ملزموں نے جو مہینے یاسال جیل میں گزارے ہیںوہ کون واپس کرے گا؟کانگریس رہنما نے کہاکہ فوجداری نظام انصاف جو مقدمے سے پہلے قید کا ارتکاب کرتا ہے، بھارتی آئین خاص طورپردفعہ 19اور21کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا سپریم کورٹ کو قانون کے اس روز روز کے غلط استعمال کو روکنا ہوگا اوراسے جتنا جلد روکا جائے ، اتنا بہتر ہے۔ واضح رہے کہ بھارت کی ایک عدالت نے ہفتے کے روز جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق طالب علم اورکارکن شرجیل امام، شریک ملزم آصف اقبال تنہا اوردیگر کو دسمبر 2019ء میں جامعہ ملیہ تشدد کے واقعات سے متعلق ایک کیس میں یہ کہتے ہوئے بری کردیا کہ پولیس اصل مجرموں کو پکڑنے میں ناکام رہی ہے لیکن یقینی طورپر مذکورہ ملزموںکو قربانی کا بکرا بنانے میں کامیاب ہوئی ہے۔