آر ایس ایس کا نظریہ بھارت اورمقبوضہ جموں وکشمیر کے مسلمانوں کے لیے خطرہ ہے
سرینگر26فروری(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر اوربھارت میں مسلمانوں کا عرصہ حیات تنگ کیاگیا ہے اورآر ایس ایس کا نظریہ بھارت اور مقبوضہ علاقے کے مسلمانوں کے لیے مسلسل ایک خطرہ ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سرینگر میں اپنے انٹرویوز اور بیانات میں کہا کہ مودی کے بھارت میں ہندوتوا کارکنوں کی طرف سے مسلمانوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیاکہ حال ہی میں ریاست بہار کے شہر پٹنہ میں ایک مسلمان نوجوان کو پیٹ پیٹ کر قتل اور دو دیگر کو شدید زخمی کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی کی قیادت میں بھارت میں مسلم دشمن جذبات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھارت میں اقتدار سنبھالا ہے، مسلمانوں پر ظلم و ستم میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بی جے پی حکومت بھارت میں ہندو بالادستی کو فروغ دے رہی ہے اور مسلمانوں کے ساتھ زندگی کے تمام شعبوں میں امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت بھارت اور مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی بنیادی آزادیوں کو پامال کر رہی ہے ،یہاں تک کہ بھارت اورمقبوضہ جموں وکشمیرمیں مسلمانوں کے مذہبی مقامات پر حملے کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں وقف بورڈ پر قبضہ کر لیا ہے تاکہ اس کی زمین اور اثاثوں کو اپنے شیطانی ایجنڈے کو نافذ کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ تجزیہ کاروں نے کہاکہ ہندوتوا رہنما ریاستی سرپرستی میں کھلے عام مسلمانوں کے خلاف جرائم کو ہوا دے رہے ہیں اور مسلمانوں کے قتل عام اور ان کے خلاف ہتھیاروں کے استعمال کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے مقبوضہ جموں وکشمیر اور بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کا انتہا پسندانہ ایجنڈا جنوبی ایشیا میں امن کے لیے ایک حقیقی خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کے تحفظ کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ہندو انتہا پسند تنظیموں کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دیا جائے۔