مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارتی فوج اورخفیہ ایجنسیوں نے سرینگر میں پابندیاں سخت کر دیں

جموں 05اکتوبر (کے ایم ایس )
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی فوجی حکام اور خفیہ ایجنسیوں نے سرینگر میں آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف مظاہروں کے بعد سرینگر اور اس سلسلے ملحقہ اضلاع میںپابندیاں سخت کردی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار کسی بھی ممکنہ احتجاجی مظاہرے کو روکنے کیلئے سرینگر اور ملحقہ اضلاع کی سخت نگرانی جاری رکھے ہوئے ہیں۔بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں سمیت بھارتی فورسز کی اضافی نفری کو اہم مقامات پر تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈرون اور سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے بھی نگرانی کی جارہی ہے اور جگہ جگہ ناکے لگا کر لوگوں کی تلاشیاں لی جارہی ہیں ۔ بھارتی فوج کے ایک افسر نے میڈیا کو بتایا ہے کہ وادی کشمیر کی اہم شاہراہوں پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں ، ناکے اورچوکیاں موجود رہیں گی اور بھارتی فورسز کے اہلکاروںکی اضافی نفری کو دیگر علاقوں میں بھی تعینات کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تلاشی اور محاصرے کی کارروائیاں کئی مقامات پرکی جارہی ہیں ۔وادی کشمیر کے لوگ اگست 2019کے بعد سے مسلسل خوف کی فضا میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جب مودی حکومت نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کر کے کشمیریوںکو طویل عرصے تک گھروں میں محصور کر دیا تھا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button