بھارت نے 1971میں بنگلہ دیش کے قیام کیلئے مذموم کردار ادا کیا
اسلام آباد 16 دسمبر (کے ایم ایس)
یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ بھارت نے 1971میں پاکستان کو دولخت کرنے میں مذموم کردار ادا کیاہے کیونکہ مکتی باہنی کو مسلح کرنے، تربیت دینے اور اکسانے میں بھارت کا کردار بنگلہ دیش کے قیام کی بڑی وجہ تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کی جانب سے آج جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی رہنمائوں بشمول موجودہ فسطائی وزیر اعظم نریندر مودی نے 1971میں پاکستان کو توڑنے میں بھارت کے کردار کا کھلے عام اعتراف کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارت 1971سے متعلق اپنی من گھڑت اورسازشی داستانوںکے ذریعے بنگلہ دیشی عوام کے ذہنوں اور دلوں میں پاکستان کیلئے انکی نفرت کودوبارہ بڑھکارہا ہے اور 1971میں بنگلہ دیش کے قیام کے بعد سے اسکے اندرونی معاملات میں بھارت کی مداخلت شروع ہو گئی تھی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحریک پاکستان میں بنگالی رہنمائوں کی خدمات اہم اور غیر معمولی تھیں جنہوں نے خطے کی تاریخ کا ایک عظیم باب تشکیل دیا۔ قیام پاکستان کیلئے گرانقدر خدمات انجام دینے والی آل انڈیا مسلم لیگ 1906میں ڈھاکہ میں قائم کی گئی تھی۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے بنگلہ دیش سمیت اپنے ہمسایہ ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کاسلسلہ تیز کر دیا ہے اور بھارت بنگلہ دیش کیلئے ایک آزاد خارجہ پالیسی بنانے میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔بنگلہ دیش کو پاکستان اور اپنے درمیان خلا پیدا کرنے کیلئے مذموم بھارتی کردار کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیاگیا ہے کہ بھارت جنوبی ایشیا کے خطے میں توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کیلئے بنگلہ دیش کااستعمال کر رہا ہے۔رپورٹ میں مزیدکہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش اور پاکستان کو بھارتی بالادستی کے عزائم کو شکست دینے کیلئے اپنے تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز کرنا چاہیے کیونکہ مودی حکومت کی مسلمانوں کے خلاف دشمنی بی جے پی رہنما امت شاہ کے توہین آمیز بیانات سے واضح ہوتی ہے، جنہوں نے بنگلہ دیشی عوام کو دیمک قراردیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق بھارتی قیادت نے 1947میں قیام کے بعد سے پاکستان کو قبول نہیں کیاہے اور بھارت اب بھی اپنی کٹھ پتلیوں کے ذریعے پاکستان کیلئے مشکلات پیدا کر رہا ہے ۔