بھارت

بھارتی سپریم کورٹ نے مالیگائوں بم دھماکے کے مرکزی ملزم کرنل پروہت کی درخواست مسترد کر دی

نئی دلی 30 مارچ(کے ایم ایس)
بھارتی سپریم کورٹ نے 2008کے مالیگائوں بم دھماکے کے مرکزی ملزم لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت کی ممبئی ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف دائر درخواست کومسترد کردیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جسٹس رشی کیش رائے اور جسٹس منوج مشرا پر مشتمل سپریم کورٹ کے بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ہمیں ہائی کورٹ کے فیصلے میں مداخلت کی کوئی وجہ دکھائی نہیں دیتی لہذا درخواست کو سماعت کیلئے قبول نہیں کیا جارہا ہے۔ عدالت عظمی نے نوٹس لیا کہ کرنل پروہت نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کوچیلنج کیا ہے درخواست گزار کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 197(2)کے تحت منظوری کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ اس کے مبینہ اقدامات کا ان کے کسی سرکاری فرائض سے کوئی تعلق نہیںتھا۔عدالت نے کہاکہ ہمیں اس فیصلے میں مداخلت کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی لہذااسے سماعت کیلئے قبول نہیں کیاجارہا ہے ۔اس سے قبل ممبئی ہائی کورٹ نے کہا تھا، ”اگر پروہت کا یہ دعویٰ کہ انھیں ‘ابھینو بھارت’ کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کیلئے سرکاری ڈیوٹی انجام دینے کی ہدایت دی گئی تھی، کو قبول کربھی لیا جائے، تو اسے اس سوال کا جواب دینا ہو گا کہ اس نے مالیگائوں کے شہری علاقے میں بم دھماکہ کو کیوں نہیں روکاجس میں6 بے گناہ لوگوں کی جان گئی اور تقریبا 100 شدید زخمی ہوگئے تھے۔عدالت نے مزید کہاتھاکہ "دوسری صورت میں، بم دھماکے کی سرگرمی میں ملوث ہونا، جس میں 6 لوگوں کی موت ہوئی، کرنل پروہت کی سرکاری ڈیوٹی نہیں ہو سکتی۔”کرنل پروہت نے ممبئی ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست کی تھی جسے عدالت عظمیٰ نے مسترد کر دیا ہے ۔
واضح رہے کہ29ستمبر 2008کو ریاست مہاراشٹر کے شہرناسک کے فرقہ وارانہ طور پر حساس علاقے مالیگائوں میں موٹرسائیکل میں نصب بم کے دھماکے میں 6افراد ہلاک اور 100سے زائد زخمی ہوگئے تھے ۔بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے مطابق،مقدس اسلامی مہینے رمضان کے دوران ہونے والے اس بم دھماکے میں جو موٹرسائیکل استعمال کی گئی تھی وہ بی جے پی رہنماء ایم پی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے نام پر رجسٹرڈ تھی۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button