APHC-AJK

بھارت جموں وکشمیر میں جی 20کا اجلاس منعقد کرکے ”سب اچھا ہے ”کا تاثر دینے کی کوشش کررہا ہے

اسلام آباد12 اپریل(کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی،جنرل سیکریٹری شیخ عبدالمتین ، سید اعجازرحمانی ، شیخ یعقوب، مشتاق احمد بٹ اور منظور احمد ڈارنے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں جی 20کا اجلاس منعقد کرکے عالمی رائے عامہ بالخصوص جی 20کے رکن ممالک کو دھوکہ دے رہا ہے اور یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں سب اچھا ہے جبکہ حقائق بالکل اس کے برعکس ہیں۔
حریت رہنمائوں نے اسلام آباد میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں کہاکہ عالمی برادری اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ جموں وکشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں لوگوں کے تمام بنیادی حقوق اور آزادیوں کا گلا گھونٹا جارہا ہے۔ ہزاروں لوگ مختلف بھارتی جیلوں میں نظربند ہیں۔ حریت رہنمائوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں” پکڑو اورقتل کرو” کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور علاقے کے لوگوں کو خوفزدہ کرنے اورزیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو گرفتارکرنے کے لئے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں کوئی بھی کشمیری محفوظ نہیں ہے اور پولیس کی خفیہ ایجنسیاں ہر وقت نوجوانوں کا پیچھا کرتی رہتی ہیں۔ سیاسی جماعتوں سے وابستہ افراد، طلباء ، نوجوانوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی مخدوش صورتحال کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو ریلیف دینے کے لیے اپنی متعلقہ قراردادوں پر عملدرآمد کرے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے بارے میں او آئی سی کے رابطہ گروپ پر زور دیا کہ وہ تازہ ترین پیش ر فت خاص طور پر بھارت کی طرف سے سرینگر میں جی20کے اجلاس کے انعقاد پر ایک کانفرنس بلائے کیونکہ جموں وکشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ایک تنازعہ ہے اوریہاں جی 20کا اجلاس منعقد کرنا عالمی ادارے کی قراردادوں اوربین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔
ادھر تحریک حریت جموں وکشمیر کے کنوینر غلام محمد صفی نے ایک بیان میں کہاہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں G20سربراہ اجلاس کے انعقاد کے ذریعے جغرافیائی سیاسی اور داخلی سیاسی اہداف کے حصول کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کر رہاہے ۔ انہوں نے G20کے رکن ممالک پر زوردیا کہ وہ اقوام متحدہ کی طرف سے جموںوکشمیر کی تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کا پاس کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں منعقدہ کسی بھی اجلاس کا بائیکاٹ کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کو مقبوضہ علاقے کوئی بھی بین الاقوامی ایونٹ منعقد کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ غلام صفی نے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button